aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aashaa.e.n"
چھوتے ہی آشائیں بکھریں جیسے سپنے ٹوٹ گئےکس نے اٹکائے تھے یہ کاغذ کے پھول ببول میں
مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خودان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیاتاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
بکھری ہوئی وہ زلف اشاروں میں کہہ گئیمیں بھی شریک ہوں ترے حال تباہ میں
تیری محفل سے اٹھاتا غیر مجھ کو کیا مجالدیکھتا تھا میں کہ تو نے بھی اشارہ کر دیا
ادا آئی جفا آئی غرور آیا حجاب آیاہزاروں آفتیں لے کر حسینوں پر شباب آیا
اک حسیں آنکھ کے اشارے پرقافلے راہ بھول جاتے ہیں
حسیں تیری آنکھیں حسیں تیرے آنسویہیں ڈوب جانے کو جی چاہتا ہے
کوئی اشارہ دلاسا نہ کوئی وعدہ مگرجب آئی شام ترا انتظار کرنے لگے
آنکھوں سے محبت کے اشارے نکل آئےبرسات کے موسم میں ستارے نکل آئے
یوں تو اب بھی ہے وہی رنج وہی محرومیوہ جو اک تیری طرف سے تھا اشارا نہ رہا
میں نے چاہا تھا کہ اشکوں کا تماشا دیکھوںاور آنکھوں کا خزانہ تھا کہ خالی نکلا
یہ کہہ رہی ہے اشاروں میں گردش گردوںکہ جلد ہم کوئی سخت انقلاب دیکھیں گے
آہٹیں سن رہا ہوں یادوں کیآج بھی اپنے انتظار میں گم
لگی رہتی ہے اشکوں کی جھڑی گرمی ہو سردی ہونہیں رکتی کبھی برسات جب سے تم نہیں آئے
یہ ادائیں یہ اشارے یہ حسیں قول و قرارکتنے آداب کے پردے میں ہے انکار کی بات
جو آگ لگائی تھی تم نے اس کو تو بجھایا اشکوں نےجو اشکوں نے بھڑکائی ہے اس آگ کو ٹھنڈا کون کرے
یوں چرائیں اس نے آنکھیں سادگی تو دیکھیےبزم میں گویا مری جانب اشارا کر دیا
اس جگہ جا کے وہ بیٹھا ہے بھری محفل میںاب جہاں میرے اشارے بھی نہیں جا سکتے
اس رینگتی حیات کا کب تک اٹھائیں باربیمار اب الجھنے لگے ہیں طبیب سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books