aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aashob-e-zamaana"
سمجھ تو یہ کہ نہ سمجھے خود اپنا رنگ جنوںمزاج یہ کہ زمانہ مزاج داں ہوتا
کھا گیا انساں کو آشوب معاشآ گئے ہیں شہر بازاروں کے بیچ
کافی ہے بہت وسعت صحرائے زمانہہم اور کہیں ڈھونڈ نکالیں گے ٹھکانہ
سب امیدیں مرے آشوب تمنا تک تھیںبستیاں ہو گئیں غرقاب تو دریا اترا
بنی ہیں شہر آشوب تمناخمار آلودہ آنکھیں رات بھر کی
ایک میں ہوں کہ اس آشوب نوا میں چپ ہوںورنہ دنیا مرے زخموں کی زباں بولتی ہے
آشوب اضطراب میں کھٹکا جو ہے تو یہغم تیرا مل نہ جائے غم روزگار میں
تو رو بہ رو ہو تو اے روئے یار تجھ سے کہیںوہ حرف غم کہ حریف غم زمانہ ہے
رنگ و بو کا شوق آشوب ہوا میں لے گیاتتلیاں گھر سے نکل کر ابتلا میں کھو گئیں
غم زمانہ نے مجبور کر دیا ورنہیہ آرزو تھی کہ بس تیری آرزو کرتے
یادگار زمانہ ہیں ہم لوگسن رکھو تم فسانہ ہیں ہم لوگ
نہیں عتاب زمانہ خطاب کے قابلترا جواب یہی ہے کہ مسکرائے جا
یہ آلام ہستی یہ دور زمانہتو کیا اب تمہیں بھول جانا پڑے گا
یہی ہے رسم زمانہ تو پھر گلہ کیساکوئی جلائے چراغوں کو اور بجھائے کوئی
ہوتا نہ کوئی کار زمانہ مرے سپردبس اپنے کاروبار محبت کو دیکھتا
صدا اپنی روش اہل زمانہ یاد رکھتے ہیںحقیقت بھول جاتے ہیں فسانہ یاد رکھتے ہیں
غم عاقبت ہے نہ فکر زمانہپئے جا رہے ہیں جئے جا رہے ہیں
یہ سرگزشت زمانہ یہ داستان حیاتادھوری بات میں بھی رہ گئی کمی میری
اک خطہ خوں میں کہیں دریا کے کنارےدیوار زمانہ سے گرا دھیان پھسل کر
غم زمانہ تری ظلمتیں ہی کیا کم تھیںکہ بڑھ چلے ہیں اب ان گیسوؤں کے بھی سائے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books