aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "abharna"
رہتا ہے کلیجے میں نہاں درد محبتیہ چوٹ وہ ہے جس کو ابھرنا نہیں آتا
نقش کی طرح ابھرنا بھی تمہی سے سیکھارفتہ رفتہ نظر آنا بھی تمہی سے سیکھا
وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گاکردار خود ابھر کے کہانی میں آئے گا
بھانپ ہی لیں گے اشارہ سر محفل جو کیاتاڑنے والے قیامت کی نظر رکھتے ہیں
تیری محفل سے اٹھاتا غیر مجھ کو کیا مجالدیکھتا تھا میں کہ تو نے بھی اشارہ کر دیا
کوئی اشارہ دلاسا نہ کوئی وعدہ مگرجب آئی شام ترا انتظار کرنے لگے
ایک وہ ہیں کہ جنہیں اپنی خوشی لے ڈوبیایک ہم ہیں کہ جنہیں غم نے ابھرنے نہ دیا
ہاں سمندر میں اتر لیکن ابھرنے کی بھی سوچڈوبنے سے پہلے گہرائی کا اندازہ لگا
حضرت داغ جہاں بیٹھ گئے بیٹھ گئےاور ہوں گے تری محفل سے ابھرنے والے
ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہےسمندروں ہی کے لہجے میں بات کرتا ہے
یوں تو اب بھی ہے وہی رنج وہی محرومیوہ جو اک تیری طرف سے تھا اشارا نہ رہا
یادوں کی ریل اور کہیں جا رہی تھی پھرزنجیر کھینچ کر ہی اترنا پڑا مجھے
تم میرے لیے اتنے پریشان سے کیوں ہومیں ڈوب بھی جاتا تو کہیں اور ابھرتا
اف وہ طوفان شباب آہ وہ سینہ تیراجسے ہر سانس میں دب دب کے ابھرتا دیکھا
بوجھ اٹھانا شوق کہاں ہے مجبوری کا سودا ہےرہتے رہتے اسٹیشن پر لوگ قلی ہو جاتے ہیں
کس قدر یادیں ابھر آئی ہیں تیرے نام سےایک پتھر پھینکنے سے پڑ گئے کتنے بھنور
یوں چرائیں اس نے آنکھیں سادگی تو دیکھیےبزم میں گویا مری جانب اشارا کر دیا
کون ڈوبے گا کسے پار اترنا ہے ظفرؔفیصلہ وقت کے دریا میں اتر کر ہوگا
کچھ اشارہ جو کیا ہم نے ملاقات کے وقتٹال کر کہنے لگے دن ہے ابھی رات کے وقت
کسی کے عیب چھپانا ثواب ہے لیکنکبھی کبھی کوئی پردہ اٹھانا پڑتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books