aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "al ansar volume 003 ebooks"
آج انساں کو تپتے صحرا میںبہتا دریا تلاش کرنا ہے
رواں ہے عمر اور انسان غافلمسافر ہے کہ سوتا جا رہا ہے
لہو میں ڈوبی ہے تاریخ خلقت انساںابھی یہ نسل ہے شائستۂ حیات کہاں
پرسان پریشانی انساں نہیں کوئیقسمت کی گرہ ناخن تدبیر سے کھولو
کوچۂ یار مرکز انواراپنے دامن میں دشت غم کی خاک
گزرے بہت استاد مگر رنگ اثر میںبے مثل ہے حسرتؔ سخن میرؔ ابھی تک
ہر اک انسان کے اعمال بھی یکساں نہیں ہوتےکوئی گھر توڑ دیتا ہے کوئی تعمیر کرتا ہے
صدیوں سے مرے پاؤں تلے جنت انساںمیں جنت انساں کا پتا ڈھونڈھ رہی ہوں
جسم انور کی لطافت کی ثنا کیا کیجےجامۂ یار نہ اترا کبھی میلا ہو کر
مجھے کچھ بھی نہیں معلوم اور اندر ہی اندرلہو میں ایک دست رائیگاں پھیلا ہوا ہے
آج انساں نے بھلا ڈالے ہیں یزداں کے کرمہم نے تو ظلم بھی احسان ترے جانے ہیں
چشم انکار میں اقرار بھی ہو سکتا تھاچھیڑنے کو مجھے پھر میری انا پوچھتی ہے
ناؤ کاغذ کی تن خاکیٔ انساں سمجھوغرق ہو جائیں گی چھینٹا جو پڑا پانی کا
غم انساں کو سینے سے لگا لویہ خدمت بندگی سے کم نہیں ہے
سایہ بھی ساتھ چھوڑ گیا اب تو اے اثرؔپھر کس لیے میں آج کو کل سے جدا کروں
ان سے ملنے کا منظر بھی دل چسپ تھا اے اثرؔاس طرف سے بہاریں چلیں اور ادھر سے خزائیں چلیں
مسجد کا یہ مائک جو اٹھا لائے ہو اے انورؔکیا جانئے کس وقت اذاں دینے لگے گا
اب حیات انساں کا حشر دیکھیے کیا ہومل گیا ہے قاتل کو منصب مسیحائی
زیر اثر نہیں ہے کسی رہنما کے ہممالک اسی لیے ہیں خود اپنی رضا کے ہم
حرف انکار ہے کیوں نار جہنم کا حلیفصرف اقرار پہ کیوں باب ارم کھلتا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books