aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "alfaaz-e-be-niyaam"
آئے تھے بے نیاز تری بارگاہ میںجاتے ہیں اک ہجوم تمنا لیے ہوئے
نیاز بے خودی بہتر نماز خود نمائی سیںنہ کر ہم پختہ مغزوں سیں خیال خام اے واعظ
کشادہ دست کرم جب وہ بے نیاز کرےنیاز مند نہ کیوں عاجزی پہ ناز کرے
نہ گرد و پیش سے اس درجہ بے نیاز گزرجو بے خبر سے ہیں سب کی خبر بھی رکھتے ہیں
شمع کے مانند اہل انجمن سے بے نیازاکثر اپنی آگ میں چپ چاپ جل جاتے ہیں لوگ
بے نیاز دہر کر دیتا ہے عشقبے زروں کو لعل و زر دیتا ہے عشق
بے خودی نے کر دیا جذبات دل سے بے نیازاب ترا ملنا نہ ملنا سب برابر ہو گیا
وہ صحرا جس میں کٹ جاتے ہیں دن یاد بہاراں سےبالفاظ دگر اس کو چمن کہنا ہی پڑتا ہے
الفت میں تری اے بت بے مہر و محبتآیا ہمیں اک ہاتھ سے تالی کا بجانا
جنس ہنر مذاق خریدار دیکھ کرخود بے نیاز چشم خریدار ہو گئی
محبت خود محبت کا صلہ ہے عارفیؔ لیکنکوئی آسان ہے کیا بے نیاز مدعا ہونا
مجھے دونوں جہاں میں ایک وہ مل جائیں گر اخترؔتو اپنی حسرتوں کو بے نیاز دو جہاں کر لوں
چمن پہ بس نہ چلا ورنہ یہ چمن والےہوائیں بیچتے نیلام رنگ و بو کرتے
وہ اور ہوں گے جن کو ہے فکر زیان و سوددنیا سے بے نیاز ہے میری غزل کا رنگ
خدا معلوم اس آغاز کا انجام کیا ہوگاچھڑا ہے ساز ہستی مبتدائے بے خبر ہو کر
بے تکلف مقام الفت ہےداغ اٹھے کہ آبلہ بیٹھے
بے زبانی زباں نہ ہو جائےراز الفت عیاں نہ ہو جائے
بعد ترک الفت بھی یوں تو ہم جئے لیکنوقت بے طرح بیتا عمر بے سبب گزری
بظاہر گرم ہے بازار الفتمگر جنس وفا کم ہو گئی ہے
بے وجہ نہیں حسن کی تنویر میں تابشلو دیتے ہیں خاکستر الفت کے شرارے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books