aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "amjad islam amjad"
سائے ڈھلنے چراغ جلنے لگےلوگ اپنے گھروں کو چلنے لگے
زندگی درد بھی دوا بھی تھیہم سفر بھی گریز پا بھی تھی
ہر سمندر کا ایک ساحل ہےہجر کی رات کا کنارا نہیں
اس کے لہجے میں برف تھی لیکنچھو کے دیکھا تو ہاتھ جلنے لگے
کچھ ایسی بے یقینی تھی فضا میںجو اپنے تھے وہ بیگانے لگے ہیں
جس طرف تو ہے ادھر ہوں گی سبھی کی نظریںعید کے چاند کا دیدار بہانہ ہی سہی
چہرے پہ مرے زلف کو پھیلاؤ کسی دنکیا روز گرجتے ہو برس جاؤ کسی دن
بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والےجو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی
بے وفا تو وہ خیر تھا امجدؔلیکن اس میں کہیں وفا بھی تھی
آنکھ بھی اپنی سراب آلود ہےاور اس دریا میں پانی بھی نہیں
اتنے خدشے نہیں ہیں رستوں میںجس قدر خواہش سفر میں ہیں
پسپا ہوئی سپاہ تو پرچم بھی ہم ہی تھےحیرت کی بات یہ ہے کہ برہم بھی ہم ہی تھے
ہجر کی انجمن سے ہر ساعتاشک بے تاب کی طرح گزری
جیسے بارش سے دھلے صحن گلستاں امجدؔآنکھ جب خشک ہوئی اور بھی چہرا چمکا
اس نے آہستہ سے جب پکارا مجھےجھک کے تکنے لگا ہر ستارا مجھے
ترے فراق کی صدیاں ترے وصال کے پلشمار عمر میں یہ ماہ و سال سے کچھ ہیں
تمہی نے کون سی اچھائی کی ہےچلو مانا کہ میں اچھا نہیں تھا
ہمیں ہماری انائیں تباہ کر دیں گیمکالمے کا اگر سلسلہ نہیں کرتے
گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارےاس طرح مری رات کو چمکاؤ کسی دن
کوئی چلے تو زمیں ساتھ ساتھ چلتی ہےیہ راز ہم پہ عیاں گرد رہ گزر سے ہوا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books