aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "andaaz-e-sitam"
کچھ طرز ستم بھی ہے کچھ انداز وفا بھیکھلتا نہیں حال ان کی طبیعت کا ذرا بھی
پردۂ لطف میں یہ ظلم و ستم کیا کہیےہائے ظالم ترا انداز کرم کیا کہیے
اک یہ بھی تو انداز علاج غم جاں ہےاے چارہ گرو درد بڑھا کیوں نہیں دیتے
پھر دیکھیے انداز گل افشانیٔ گفتاررکھ دے کوئی پیمانۂ صہبا مرے آگے
منزلیں گرد کے مانند اڑی جاتی ہیںوہی انداز جہان گزراں ہے کہ جو تھا
شکست عہد ستم پر یقین رکھتے ہیںہم انتہائے ستم کا گلا نہیں کرتے
وہ تو کیا اس کا تصور بھی جلیلؔبصد انداز و بصد ناز آیا
علاج اہل ستم چاہئے ابھی سے ظفرؔابھی تو سنگ ذرا فاصلے پہ گرتے ہیں
ہیں اور بھی دنیا میں سخن ور بہت اچھےکہتے ہیں کہ غالبؔ کا ہے انداز بیاں اور
زیر شمشیر ستم میرؔ تڑپنا کیساسر بھی تسلیم محبت میں ہلایا نہ گیا
یہ احتجاج عجب ہے خلاف تیغ ستمزمیں میں جذب نہیں ہو رہا ہے خوں میرا
ہوئی جن سے توقع خستگی کی داد پانے کیوہ ہم سے بھی زیادہ خستۂ تیغ ستم نکلے
آئیں پسند کیا اسے دنیا کی راحتیںجو لذت آشنائے ستم ہائے ناز تھا
ادا و ناز و کرشمہ جفا و جور و ستمادھر یہ سب ہیں ادھر ایک میری جاں تنہا
گو میں رہا رہین ستم ہائے روزگارلیکن ترے خیال سے غافل نہیں رہا
حسین صورت ہمیں ہمیشہ حسیں ہی معلوم کیوں نہ ہوتیحسین انداز دل نوازی حسین تر ناز برہمی کا
خط و کاکل و زلف و انداز و نازہوئیں دام رہ صد گرفتاریاں
راہ میں ملیے کبھی مجھ سے تو از راہ ستمہونٹ اپنا کاٹ کر فوراً جدا ہو جائیے
ہجر میں مسکرائے جا دل میں اسے تلاش کرناز ستم اٹھائے جا راز ستم نہ فاش کر
گل پھینکے ہے اوروں کی طرف بلکہ ثمر بھیاے خانہ بر انداز چمن کچھ تو ادھر بھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books