aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "asiir"
ہم ہوئے تم ہوئے کہ میرؔ ہوئےاس کی زلفوں کے سب اسیر ہوئے
باقی ہے اب بھی ترک تمنا کی آرزوکیونکر کہوں کہ کوئی تمنا نہیں مجھے
اسیر پنجۂ عہد شباب کر کے مجھےکہاں گیا مرا بچپن خراب کر کے مجھے
جو دیکھتے تری زنجیر زلف کا عالماسیر ہونے کی آزاد آرزو کرتے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
آخر کو روح توڑ ہی دے گی حصار جسمکب تک اسیر خوشبو رہے گی گلاب میں
مرے خدا نے کیا تھا مجھے اسیر بہشتمرے گنہ نے رہائی مجھے دلائی ہے
ہم اس کی زلف کی زنجیر میں ہوئے ہیں اسیرسجن کے سر کی بلا آ پڑی ہمارے گلے
ہم ہیں اسیر ضبط اجازت نہیں ہمیںرو پا رہے ہیں آپ بدھائی ہے روئیے
کاغذ تمام کلک تمام اور ہم تمامپر داستان شوق ابھی ناتمام ہے
کمال ضبط میں یوں اشک مضطر ٹوٹ کر نکلااسیر غم کوئی زنداں سے جیسے چھوٹ کر نکلا
سب اپنے اپنے دیوں کے اسیر پائے گئےمیں چاند بن کے کئی آنگنوں میں اترا ہوں
وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیںسب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں
مجھے یہ ضد ہے کبھی چاند کو اسیر کروںسو اب کے جھیل میں اک دائرہ بنانا ہے
مغفرت کی نظر آتی ہے بس اتنی صورتہم گناہوں سے پشیمان رہا کرتے ہیں
دیکھ رہ جائے نہ تو خواہش کے گنبد میں اسیرگھر بناتا ہے تو سب سے پہلے دروازہ لگا
مجھے خوشی کہ گرفتار میں ہوا تیراتو شاد ہو کہ ہے ایسا شکار اسیر مرا
اقبالؔ لکھنؤ سے نہ دلی سے ہے غرضہم تو اسیر ہیں خم زلف کمال کے
بے شک اسیر گیسوئے جاناں ہیں بے شمارہے کوئی عشق میں بھی گرفتار دیکھنا
بھاگے تھے ہم بہت سو اسی کی سزا ہے یہہو کر اسیر دابتے ہیں راہزن کے پانو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books