aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "badan"
بدن میں جیسے لہو تازیانہ ہو گیا ہےاسے گلے سے لگائے زمانہ ہو گیا ہے
سنا ہے اس کے بدن کی تراش ایسی ہےکہ پھول اپنی قبائیں کتر کے دیکھتے ہیں
بدن کے دونوں کناروں سے جل رہا ہوں میںکہ چھو رہا ہوں تجھے اور پگھل رہا ہوں میں
اب بھی برسات کی راتوں میں بدن ٹوٹتا ہےجاگ اٹھتی ہیں عجب خواہشیں انگڑائی کی
اف وہ مرمر سے تراشا ہوا شفاف بدندیکھنے والے اسے تاج محل کہتے ہیں
کسی کلی کسی گل میں کسی چمن میں نہیںوہ رنگ ہے ہی نہیں جو ترے بدن میں نہیں
تجھ سا کوئی جہان میں نازک بدن کہاںیہ پنکھڑی سے ہونٹ یہ گل سا بدن کہاں
دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسیذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے
اے رات مجھے ماں کی طرح گود میں لے لےدن بھر کی مشقت سے بدن ٹوٹ رہا ہے
جوانی کیا ہوئی اک رات کی کہانی ہوئیبدن پرانا ہوا روح بھی پرانی ہوئی
وہ صاف گو ہے مگر بات کا ہنر سیکھےبدن حسیں ہے تو کیا بے لباس آئے گا
گھسیٹتے ہوئے خود کو پھرو گے زیبؔ کہاںچلو کہ خاک کو دے آئیں یہ بدن اس کا
کون بدن سے آگے دیکھے عورت کوسب کی آنکھیں گروی ہیں اس نگری میں
دن بھر کی مشقت سے بدن چور ہے لیکنماں نے مجھے دیکھا تو تھکن بھول گئی ہے
یہ ہوائیں اڑ نہ جائیں لے کے کاغذ کا بدندوستو مجھ پر کوئی پتھر ذرا بھاری رکھو
ٹوٹا تو ہوں مگر ابھی بکھرا نہیں فرازؔمیرے بدن پہ جیسے شکستوں کا جال ہو
اک بوند زہر کے لیے پھیلا رہے ہو ہاتھدیکھو کبھی خود اپنے بدن کو نچوڑ کے
کبھی کبھار اسے دیکھ لیں کہیں مل لیںیہ کب کہا تھا کہ وہ خوش بدن ہمارا ہو
ایک بوسہ ہونٹ پر پھیلا تبسم بن گیاجو حرارت تھی مری اس کے بدن میں آ گئی
جان سے ہو گئے بدن خالیجس طرف تو نے آنکھ بھر دیکھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books