aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "chaka.ii"
دل کو تری چاہت پہ بھروسہ بھی بہت ہےاور تجھ سے بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا
طبیعت اپنی گھبراتی ہے جب سنسان راتوں میںہم ایسے میں تری یادوں کی چادر تان لیتے ہیں
دنیا تو چاہتی ہے یونہی فاصلے رہیںدنیا کے مشوروں پہ نہ جا اس گلی میں چل
اور کیا چاہتی ہے گردش ایام کہ ہماپنا گھر بھول گئے ان کی گلی بھول گئے
چاند نے تان لی ہے چادر ابراب وہ کپڑے بدل رہی ہوگی
کسی کے زخم پر چاہت سے پٹی کون باندھے گااگر بہنیں نہیں ہوں گی تو راکھی کون باندھے گا
مزہ چکھا کے ہی مانا ہوں میں بھی دنیا کوسمجھ رہی تھی کہ ایسے ہی چھوڑ دوں گا اسے
اک ملاقات کا جادو کہ اترتا ہی نہیںتری خوشبو مری چادر سے نہیں جاتی ہے
بچے فریب کھا کے چٹائی پہ سو گئےاک ماں ابالتی رہی پتھر تمام رات
زمیں کے لوگ تو کیا دو دلوں کی چاہت میںخدا بھی ہو تو اسے درمیان لاؤ مت
اس سے پوچھے کوئی چاہت کے مزےجس نے چاہا اور جو چاہا گیا
یہ اور بات کہ چاہت کے زخم گہرے ہیںتجھے بھلانے کی کوشش تو ورنہ کی ہے بہت
چھوٹی پڑتی ہے انا کی چادرپاؤں ڈھکتا ہوں تو سر کھلتا ہے
جو چاہتی دنیا ہے وہ مجھ سے نہیں ہوگاسمجھوتا کوئی خواب کے بدلے نہیں ہوگا
ہم نیند کی چادر میں لپٹے ہوئے چلتے ہیںاس بھیس میں اب ہم سے ملنا ہو تو آ جانا
جونؔ دنیا کی چاکری کر کےتو نے دل کی وہ نوکری کیا کی
ہے مشق سخن جاری چکی کی مشقت بھیاک طرفہ تماشا ہے حسرتؔ کی طبیعت بھی
مفلس کے بدن کو بھی ہے چادر کی ضرورتاب کھل کے مزاروں پہ یہ اعلان کیا جائے
کھلنا کہیں چھپا بھی ہے چاہت کے پھول کالی گھر میں سانس اور گلی تک مہک گئی
چاہت کا جب مزا ہے کہ وہ بھی ہوں بے قراردونوں طرف ہو آگ برابر لگی ہوئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books