aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ejaz ahmad khan ejaz"
تالیاں اس کا کبھی پیٹ نہیں بھر سکتیںچند سکے بھی ضروری ہیں مداری کے لیے
ان اجڑی بستیوں کا کوئی تو نشاں رہےچولھے جلیں کہ گھر ہی جلیں پر دھواں رہے
اعجاز جاں دہی ہے ہمارے کلام کوزندہ کیا ہے ہم نے مسیحا کے نام کو
ہنگام قناعت دل مردہ ہوا زندہمضمون قم اعجاز لب نان جویں تھا
یہ بھی اعجاز مجھے عشق نے بخشا تھا کبھیاس کی آواز سے میں دیپ جلا سکتا تھا
اک عجب آمد و شد ہے کہ نہ ماضی ہے نہ حالجونؔ برپا کئی نسلوں کا سفر ہے مجھ میں
بچھڑنے والے نے وقت رخصت کچھ اس نظر سے پلٹ کے دیکھاکہ جیسے وہ بھی یہ کہہ رہا ہو تم اپنے گھر کا خیال رکھنا
وہ ساری خوشیاں جو اس نے چاہیں اٹھا کے جھولی میں اپنی رکھ لیںہمارے حصے میں عذر آئے جواز آئے اصول آئے
کرو تم مجھ سے باتیں اور میں باتیں کروں تم سےکلیم اللہ ہو جاؤں میں اعجاز تکلم سے
اجاڑ گھر میں یہ خوشبو کہاں سے آئی ہےکوئی تو ہے در و دیوار کے علاوہ بھی
عمر بھر سنتا رہوں اپنی صدا کی بازگشتیا تری آواز بھی آئے گی میرے کان میں
میں اپنی ذات کی تشریح کرتا پھرتا تھانہ جانے پھر کہاں آواز کھو گئی میری
ایک دل ہے کہ اجڑ جائے تو بستا ہی نہیںایک بت خانہ ہے اجڑے تو حرم ہوتا ہے
کان پڑتی نہیں آواز کوئیدل میں وہ شور بپا ہے اپنا
عجب سفر تھا عجب تر مسافرت میریزمیں شروع ہوئی اور میں تمام ہوا
دل کی دیوار گر گئی شایداپنی آواز کان میں آئی
زندگی نے عجب سوال کئےرائیگاں ساری پرچیاں نکلیں
دشت جیسی اجاڑ ہیں آنکھیںان دریچوں سے خواب کیا جھانکیں
خدا معلوم کس آواز کے پیاسے پرندےوہ دیکھو خامشی کی جھیل میں اترے پرندے
دشت آنکھوں میں تھا آواز میں ویرانی تھیکھا گیا شہر اسے کہتے ہیں دیوانی تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books