aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "faizul amin faiz"
مقام فیضؔ کوئی راہ میں جچا ہی نہیںجو کوئے یار سے نکلے تو سوئے دار چلے
فیضؔ تھی راہ سر بسر منزلہم جہاں پہنچے کامیاب آئے
انہیں کے فیض سے بازار عقل روشن ہےجو گاہ گاہ جنوں اختیار کرتے رہے
سنتے ہیں ایک فیضؔ غریب الدیار تھاحق مغفرت کرے کہ قضا ہو گیا وہ شخص
دل ناامید تو نہیں ناکام ہی تو ہےلمبی ہے غم کی شام مگر شام ہی تو ہے
نہ جانے کس لیے امیدوار بیٹھا ہوںاک ایسی راہ پہ جو تیری رہ گزر بھی نہیں
مرا دل جل رہا ہے روشنی سےزمانہ فیض پاتا جا رہا ہے
ابھی آتے نہیں اس رند کو آداب مے خانہجو اپنی تشنگی کو فیض ساقی کی کمی سمجھے
بستی میں اب کوئی نہیںپھیل گئی ویرانی کیوں
جانے کتنے سورجوں کا فیض حاصل ہے اسےاس مکمل روشنی سے جو ملا روشن ہوا
کسی کے جور مسلسل کا فیض ہے اخگرؔوگرنہ درد ہمارے سخن میں کتنا تھا
سنو ہندو مسلمانو کہ فیض عشق سے حاتمؔہوا آزاد قید مذہب و مشرب سے اب فارغ
چھوٹے چھوٹے کئی بے فیض مفادات کے ساتھلوگ زندہ ہیں عجب صورت حالات کے ساتھ
وہی طرزؔ تجھ پہ رحیم ہے یہ اسی کا فیض کریم ہےکہ اساتذہ کے بھی رنگ میں جو غزل کہی وہ کھری رہی
کہانی پھیل رہی ہے اسی کے چاروں طرفنکالنا تھا جسے داستاں کے اندر سے
کیا فراق و فیض سے لینا تھا مجھ کو اے نعیمؔمیرے آگے فکر و فن کے کچھ نئے آداب تھے
دیکھیے پاتے ہیں عشاق بتوں سے کیا فیضاک برہمن نے کہا ہے کہ یہ سال اچھا ہے
وہ میرے خواب چرا کر بھی خوش نہیں اجملؔوہ ایک خواب لہو میں جو پھیل جانا تھا
دلوں کے باب میں کیا دخل آفتاب حسینؔسو بات پھیل گئی مختصر بناتے ہوئے
میرؔ ملے تھے میراجیؔ سے باتوں سے ہم جان گئےفیض کا چشمہ جاری ہے حفظ ان کا بھی دیوان کریں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books