aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "faqra-e-piiraana"
جو فقر میں سرور ہے شاہی میں وہ کہاںہم بھی رہے ہیں نشۂ دولت میں چار دن
نئی شمعیں جلاؤ عاشقی کی انجمن والوکہ سونا ہے شبستان دل پروانہ برسوں سے
فقیہ شہر سے کچھ خاص دشمنی تو نہیںفقیہ شہر سے لیکن ٹھنی سی رہتی ہے
مجھ سے دریا نوش کو ساقی پلاتا ہے شرابدیکھتا ہوں میں بھی ظرف شیشہ و پیمانہ آج
نہ سہی جسم مگر خاک تو اڑتی پھرتیکاش جلتے نہ کبھی بال و پر پروانہ
ساری مخلوق تماشے کے لیے آئی تھیکون تھا سیکھنے والا ہنر پروانہ
یہ اب جو آگ بنا شہر شہر پھیلا ہےیہی دھواں مرے دیوار و در سے نکلا تھا
دیکھ لے بلبل و پروانہ کی بیتابی کوہجر اچھا نہ حسینوں کا وصال اچھا ہے
نہ دستکیں نہ صدا کون در پہ آیا ہےفقیر شہر ہے یا شہریار دیکھئے گا
بجھ گئی شمع کٹی رات گئی سب محفلاب اکیلے ہی کٹے گا سفر پروانہ
شمع جلتے ہی یہاں حشر کا منظر ہوگاپھر کوئی پا نہ سکے گا خبر پروانہ
ورائے فرہ فرہنگ دیکھو رنگ سخنابوالکلام نہیں میں ابوالمعانی ہوں
کسے خبر کہ سفینے ڈبو چکی کتنےفقیہ و صوفی و شاعر کی ناخوش اندیشی
اک تیرا آسرا ہے فقط اے خیال دوستسب بجھ گئے چراغ شب انتظار میں
شمع رویوں کی محبت کا جو دم بھرتے ہیںایک مدت وہ ابھی بیعت پروانہ کریں
دولت فقر و فنا سے ہیں تونگر ہم لوگجوتیاں ماریں ہیں اقبال کے سر پر ہم لوگ
اہل خرد اسے نہ سمجھ پائیں گے فقیہؔکچھ مسئلے ہیں ماورا فتح و شکست سے
جانے کیا محفل پروانہ میں دیکھا اس نےپھر زباں کھل نہ سکی شمع جو خاموش ہوئی
مرا فخر حیاتی آج بھی کردار ہے میرااسی نگ سے مزین طرۂ دستار ہے میرا
فقیر شہر بھی رہا ہوں شہریارؔ بھی مگرجو اطمینان فقر میں ہے تاج و تخت میں نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books