aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "fitratan"
بنا لیتا ہے موج خون دل سے اک چمن اپناوہ پابند قفس جو فطرتا آزاد ہوتا ہے
ہم فطرتاً انساں ہیں فرشتے تو نہیں ہیںدعویٰ یہ کریں کیسے کہ لغزش نہیں کرتے
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھییہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے
اس بھروسے پہ کر رہا ہوں گناہبخش دینا تو تیری فطرت ہے
دل ہے قدموں پر کسی کے سر جھکا ہو یا نہ ہوبندگی تو اپنی فطرت ہے خدا ہو یا نہ ہو
بہکنا میری فطرت میں نہیں پرسنبھلنے میں پریشانی بہت ہے
اور بھی کتنے طریقے ہیں بیان غم کےمسکراتی ہوئی آنکھوں کو تو پر نم نہ کرو
فطرت میں آدمی کی ہے مبہم سا ایک خوفاس خوف کا کسی نے خدا نام رکھ دیا
ہم تو ترے ذکر کا ہوئے جزوتو نے ہمیں کس طرح بھلایا
میں جو رویا ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئےحسن کی فطرت میں شامل ہے محبت کا مزاج
ستم نوازئ پیہم ہے عشق کی فطرتفضول حسن پہ تہمت لگائی جاتی ہے
اتنا مانوس ہوں فطرت سے کلی جب چٹکیجھک کے میں نے یہ کہا مجھ سے کچھ ارشاد کیا؟
فطرت کے تقاضے کبھی بدلے نہیں جاتےخوشبو ہے اگر وہ تو بکھرنا ہی پڑے گا
فضا کا تنگ ہونا فطرت آزاد سے پوچھوپر پرواز ہی کیا جو قفس کو آشیاں سمجھے
فطرت کو خرد کے روبرو کرتسخیر مقام رنگ و بو کر
عین فطرت ہے کہ جس شاخ پہ پھل آئیں گےانکساری سے وہی شاخ لچک جائے گی
کہیں فطرت بدل سکتی ہے ناموں کے بدلنے سےجناب شیخ کو میں برہمن کہہ دوں تو کیا ہوگا
میری فطرت ہی میں شامل ہے محبت کرنااور فطرت کبھی تبدیل نہیں ہو سکتی
کوئی روئے تو میں بے وجہ خود بھی رونے لگتا ہوںاب اخترؔ چاہے تم کچھ بھی کہو یہ میری فطرت ہے
یہ زورا زوری عشق کی تھی فطرت ہی جس نے بدل ڈالیجلتا ہوا دل ہو کر پانی آنسو بن جانا کیا جانے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books