aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gadar"
روشنی بانٹتا ہوں سرحدوں کے پار بھی میںہم وطن اس لیے غدار سمجھتے ہیں مجھے
یہی جمہوریت کا نقص ہے جو تخت شاہی پرکبھی مکار بیٹھے ہیں کبھی غدار بیٹھے ہیں
وہ بات سارے فسانے میں جس کا ذکر نہ تھاوہ بات ان کو بہت نا گوار گزری ہے
لپٹ جاتے ہیں وہ بجلی کے ڈر سےالٰہی یہ گھٹا دو دن تو برسے
کس نے بھیگے ہوئے بالوں سے یہ جھٹکا پانیجھوم کے آئی گھٹا ٹوٹ کے برسا پانی
ابھی نہ چھیڑ محبت کے گیت اے مطربابھی حیات کا ماحول خوش گوار نہیں
کبھی لفظوں سے غداری نہ کرناغزل پڑھنا اداکاری نہ کرنا
تری قیمت گھٹائی جا رہی ہےمجھے فرقت سکھائی جا رہی ہے
ہزار مرتبہ بہتر ہے بادشاہی سےاگر نصیب ترے کوچے کی گدائی ہو
رہتی ہے ساتھ ساتھ کوئی خوش گوار یادتجھ سے بچھڑ کے تیری رفاقت گئی نہیں
سرخی شفق کی زرد ہو گالوں کے سامنےپانی بھرے گھٹا ترے بالوں کے سامنے
کب سے ٹہل رہے ہیں گریبان کھول کرخالی گھٹا کو کیا کریں برسات بھی تو ہو
گھٹا دیکھ کر خوش ہوئیں لڑکیاںچھتوں پر کھلے پھول برسات کے
یارو یہ دور ضعف بصارت کا دور ہےآندھی اٹھے تو اس کو گھٹا کہہ لیا کرو
میں ہوں پتنگ کاغذی ڈور ہے اس کے ہاتھ میںچاہا ادھر گھٹا دیا چاہا ادھر بڑھا دیا
کاسۂ چشم لے کے جوں نرگسہم نے دیدار کی گدائی کی
مان موسم کا کہا چھائی گھٹا جام اٹھاآگ سے آگ بجھا پھول کھلا جام اٹھا
نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہرگزیہی سرخی بنے گی ایک دن عنوان آزادی
کبھی زلفوں کی گھٹا نے گھیراکبھی آنکھوں کی چمک یاد آئی
جتنے گدا نواز تھے کب کے گزر چکےاب کیوں بچھائے بیٹھے ہیں ہم بوریا نہ پوچھ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books