aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "gorii"
فصل تمہاری اچھی ہوگی جاؤ ہمارے کہنے سےاپنے گاؤں کی ہر گوری کو نئی چنریا لا دینا
نظر نہ آئی کبھی پھر وہ گاؤں کی گوریاگرچہ مل گئے دیہات آ کے شہروں سے
بڑے عذاب میں ہوں مجھ کو جان بھی ہے عزیزستم کو دیکھ کے چپ بھی رہا نہیں جاتا
زخم لگا کر اس کا بھی کچھ ہاتھ کھلامیں بھی دھوکا کھا کر کچھ چالاک ہوا
سو جاتے ہیں فٹ پاتھ پہ اخبار بچھا کرمزدور کبھی نیند کی گولی نہیں کھاتے
دل ہے کہ تری یاد سے خالی نہیں رہتاشاید ہی کبھی میں نے تجھے یاد کیا ہو
مری جگہ کوئی آئینہ رکھ لیا ہوتانہ جانے تیرے تماشے میں میرا کام ہے کیا
سودا گری نہیں یہ عبادت خدا کی ہےاے بے خبر جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے
جتنا دیکھو اسے تھکتی نہیں آنکھیں ورنہختم ہو جاتا ہے ہر حسن کہانی کی طرح
دل کو سنبھالے ہنستا بولتا رہتا ہوں لیکنسچ پوچھو تو زیبؔ طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
ادھوری چھوڑ کے تصویر مر گیا وہ زیبؔکوئی بھی رنگ میسر نہ تھا لہو کے سوا
آئین جواں مرداں حق گوئی و بیباکیاللہ کے شیروں کو آتی نہیں روباہی
گھسیٹتے ہوئے خود کو پھرو گے زیبؔ کہاںچلو کہ خاک کو دے آئیں یہ بدن اس کا
برا نہ مان ضیاؔ اس کی صاف گوئی کاجو درد مند بھی ہے اور بے ادب بھی نہیں
جاگ کے میرے ساتھ سمندر راتیں کرتا ہےجب سب لوگ چلے جائیں تو باتیں کرتا ہے
یہ کم ہے کیا کہ مرے پاس بیٹھا رہتا ہےوہ جب تلک مرے دل کو دکھا نہیں جاتا
نہ گور سکندر نہ ہے قبر دارامٹے نامیوں کے نشاں کیسے کیسے
زخم ہی تیرا مقدر ہیں دل تجھ کو کون سنبھالے گااے میرے بچپن کے ساتھی میرے ساتھ ہی مر جانا
میں پیمبر ترا نہیں لیکنمجھ سے بھی بات کر خدا میرے
ذرا سی چائے گری اور داغ داغ ورقیہ زندگی ہے کہ اخبار کا تراشا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books