aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "habib"
ایک ہمیں آوارہ کہنا کوئی بڑا الزام نہیںدنیا والے دل والوں کو اور بہت کچھ کہتے ہیں
دشمنوں نے جو دشمنی کی ہےدوستوں نے بھی کیا کمی کی ہے
تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھااس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا
جدا کسی سے کسی کا غرض حبیب نہ ہویہ داغ وہ ہے کہ دشمن کو بھی نصیب نہ ہو
دنیا تو چاہتی ہے یونہی فاصلے رہیںدنیا کے مشوروں پہ نہ جا اس گلی میں چل
لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تریہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں
بہتر دنوں کی آس لگاتے ہوئے حبیبؔہم بہترین دن بھی گنواتے چلے گئے
پا سکیں گے نہ عمر بھر جس کوجستجو آج بھی اسی کی ہے
کچھ اور بھی ہیں کام ہمیں اے غم جاناںکب تک کوئی الجھی ہوئی زلفوں کو سنوارے
ان کے آنے کے بعد بھی جالبؔدیر تک ان کا انتظار رہا
یوں تو اب بھی ہے وہی رنج وہی محرومیوہ جو اک تیری طرف سے تھا اشارا نہ رہا
کچھ لوگ خیالوں سے چلے جائیں تو سوئیںبیتے ہوئے دن رات نہ یاد آئیں تو سوئیں
تو آگ میں اے عورت زندہ بھی جلی برسوںسانچے میں ہر اک غم کے چپ چاپ ڈھلی برسوں
پا کے اک تیرا تبسم مسکرائی کائناتجھوم اٹھا وہ بھی دل جینے سے جو بیزار تھا
نہ میں خستہ حال ہوتا نہ یہ اجنبی سے لگتےیہ حسیں حسیں فرشتے مجھے آدمی سے لگتے
اک عمر سنائیں تو حکایت نہ ہو پوریدو روز میں ہم پر جو یہاں بیت گئی ہے
اس ستم گر کی حقیقت ہم پہ ظاہر ہو گئیختم خوش فہمی کی منزل کا سفر بھی ہو گیا
تمہیں تو ناز بہت دوستوں پہ تھا جالبؔالگ تھلگ سے ہو کیا بات ہو گئی پیارے
جن کی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئےآج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں
وہ حبیب ہو کہ رہبر وہ رقیب ہو کہ رہزنجو دیار دل سے گزرے اسے ہم کلام کر لو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books