aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "hushyaar"
آپ کی سادہ دلی سے تنگ آ جاتا ہوں میںمیرے دل میں رہ چکے ہیں اس قدر ہشیار لوگ
آنکھیں خدا نے دی ہیں تو دیکھیں گے حسن یارکب تک نقاب رخ سے اٹھائی نہ جائے گی
اے عدم کے مسافرو ہشیارراہ میں زندگی کھڑی ہوگی
لٹ گئے ایک ہی انگڑائی میں ایسا بھی ہواعمر بھر پھرتے رہے بن کے جو ہشیار بہت
بے خود بھی ہیں ہشیار بھی ہیں دیکھنے والےان مست نگاہوں کی ادا اور ہی کچھ ہے
ایک سے ایک جنوں کا مارا اس بستی میں رہتا ہےایک ہمیں ہشیار تھے یارو ایک ہمیں بد نام ہوئے
آؤ حسن یار کی باتیں کریںزلف کی رخسار کی باتیں کریں
غم حیات بھی آغوش حسن یار میں ہےیہ وہ خزاں ہے جو ڈوبی ہوئی بہار میں ہے
میں چپ کھڑا تھا تعلق میں اختصار جو تھااسی نے بات بنائی وہ ہوشیار جو تھا
ہاں آسمان اپنی بلندی سے ہوشیاراب سر اٹھا رہے ہیں کسی آستاں سے ہم
اثر نہ پوچھیے ساقی کی مست آنکھوں کایہ دیکھیے کہ کوئی ہوشیار باقی ہے
غش کھا کے داغؔ یار کے قدموں پہ گر پڑابے ہوش نے بھی کام کیا ہوشیار کا
ہوا دھوپ میں بھی نہ کم حسن یارکنھیا بنا وہ جو سنولا گیا
خیر ساقی کی سلامت مے کدہجس قدر پی اتنی ہشیاری بڑھی
رکھ قدم ہشیار ہو کر عشق کی منزل میں آہجو ہوا اس راہ میں غافل ٹھکانے لگ گیا
مری خبر تو کسی کو نہیں مگر اخترؔزمانہ اپنے لیے ہوشیار کیسا ہے
خالی ہاتھ نکل گھر سےزاد سفر ہشیاری رکھ
میاں اس شخص سے ہوشیار رہناسبھی سے جھک کے جو ملتا بہت ہے
جو کہ ناداں ہے وہ کیا جانے تری چاہت کی قدراے پری دیوانہ بننا کام ہے ہشیار کا
میں شر کی شرارت سے تو ہشیار ہوں لیکناللہ بچائے تو بچوں خیر کے شر سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books