aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "jhulsaa.e"
آنکھیں جو اٹھائے تو محبت کا گماں ہونظروں کو جھکائے تو شکایت سی لگے ہے
لوگ نظروں کو بھی پڑھ لیتے ہیںاپنی آنکھوں کو جھکائے رکھنا
کہیں نہ ان کی نظر سے نظر کسی کی لڑےوہ اس لحاظ سے آنکھیں جھکائے بیٹھے ہیں
بولتا ہوں تو مرے ہونٹ جھلس جاتے ہیںاس کو یہ بات بتانے میں بڑی دیر لگی
اس دریچے میں بھی اب کوئی نہیں اور ہم بھیسر جھکائے ہوئے چپ چاپ گزر جاتے ہیں
تمنا جو نہ رکھتا ہو جھکائے وہ نظر کس سےاسے شادی و غم کس کا اسے سود و ضرر کس سے
ہیں چناروں کے چہرے بھی جھلسے ہوئےزخم سب کا ہرا ہے ترے شہر میں
ہم جھلس تو رہے ہیں اے جاناں!تیرا سورج بھی تو پگھلتا ہے
پامال کر کے پوچھتے ہیں کس ادا سے وہاس دل میں آگ تھی مرے تلوے جھلس گئے
وہاں بھی مجھ کو خدا سر بلند رکھتا ہےجہاں سروں کو جھکائے زمانہ ہوتا ہے
اپنی یہ شان بغاوت کوئی دیکھے آ کرمنہ سے انکار بھی ہے اور سر بھی جھکائے ہوئے ہیں
وہ جو گردن جھکائے بیٹھے ہیںحشر کیا کیا اٹھائے بیٹھے ہیں
اس سوچ میں بیٹھے ہیں جھکائے ہوئے سر ہماٹھے تری محفل سے تو جائیں گے کدھر ہم
جانے کیوں رنگ بغاوت نہیں چھپنے پاتاہم تو خاموش بھی ہیں سر بھی جھکائے ہوئے ہیں
تری یاد میں جلسہ تعزیتتجھے بھول جانے کا آغاز تھا
شوخیاں معصومیت اسکول جھولا بارشیںکتنی یادیں ساتھ لایا جب کوئی بچھڑا ملا
دیوار و در جھلستے رہے تیز دھوپ میںبادل تمام شہر سے باہر برس گیا
یہ کیا کہ ہر وقت جی حضوری میں سر جھکائے کھڑے ہو احیاؔاگر بغاوت کا پر تمہارا بھی پھڑپھڑائے تو سر اٹھاؤ
وہ سر اٹھائے یہاں سے پلٹ گیا احمدؔمیں سر جھکائے کھڑا ہوں سوال ایسا تھا
خالی نہ عندلیب کا سوز نفس گیاوہ لو چلی کہ رنگ گلوں کا جھلس گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books