aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kafak"
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
کچھ تمہاری نگاہ کافر تھیکچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا
انساں کی خواہشوں کی کوئی انتہا نہیںدو گز زمیں بھی چاہیئے دو گز کفن کے بعد
لوگ کہتے ہیں کہ تو اب بھی خفا ہے مجھ سےتیری آنکھوں نے تو کچھ اور کہا ہے مجھ سے
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوںپہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
یوں لگے دوست ترا مجھ سے خفا ہو جاناجس طرح پھول سے خوشبو کا جدا ہو جانا
کس طرح جمع کیجئے اب اپنے آپ کوکاغذ بکھر رہے ہیں پرانی کتاب کے
زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوںکیا ڈیڑھ چلو پانی میں ایمان بہہ گیا
سنے جاتے نہ تھے تم سے مرے دن رات کے شکوےکفن سرکاؤ میری بے زبانی دیکھتے جاؤ
یا وہ تھے خفا ہم سے یا ہم ہیں خفا ان سےکل ان کا زمانہ تھا آج اپنا زمانا ہے
صرف اس کے ہونٹ کاغذ پر بنا دیتا ہوں میںخود بنا لیتی ہے ہونٹوں پر ہنسی اپنی جگہ
کاغذ میں دب کے مر گئے کیڑے کتاب کےدیوانہ بے پڑھے لکھے مشہور ہو گیا
ایک اک بات میں سچائی ہے اس کی لیکناپنے وعدوں سے مکر جانے کو جی چاہتا ہے
وہ ہم سے خفا ہیں ہم ان سے خفا ہیںمگر بات کرنے کو جی چاہتا ہے
ہوا خفا تھی مگر اتنی سنگ دل بھی نہ تھیہمیں کو شمع جلانے کا حوصلہ نہ ہوا
اتنا تو بتا جاؤ خفا ہونے سے پہلےوہ کیا کریں جو تم سے خفا ہو نہیں سکتے
بات نکلے گی تو پھر دور تلک جائے گیلوگ بے وجہ اداسی کا سبب پوچھیں گے
چاند سا مصرعہ اکیلا ہے مرے کاغذ پرچھت پہ آ جاؤ مرا شعر مکمل کر دو
اے ذوقؔ دیکھ دختر رز کو نہ منہ لگاچھٹتی نہیں ہے منہ سے یہ کافر لگی ہوئی
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیںصرف اک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books