aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kha.De"
غضب ہے وہ ضدی بڑے ہو گئےمیں لیٹا تو اٹھ کے کھڑے ہو گئے
ہم یہ تو نہیں کہتے کہ ہم تجھ سے بڑے ہیںلیکن یہ بہت ہے کہ ترے ساتھ کھڑے ہیں
اپنی منزل پہ پہنچنا بھی کھڑے رہنا بھیکتنا مشکل ہے بڑے ہو کے بڑے رہنا بھی
تم راہ میں چپ چاپ کھڑے ہو تو گئے ہوکس کس کو بتاؤگے کہ گھر کیوں نہیں جاتے
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگراکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
بڑے سکون سے ڈوبے تھے ڈوبنے والےجو ساحلوں پہ کھڑے تھے بہت پکارے بھی
دروازہ جو کھولا تو نظر آئے کھڑے وہحیرت ہے مجھے آج کدھر بھول پڑے وہ
تم بحر محبت کے کنارے پہ کھڑے تھےتم نے مری آنکھوں میں سمندر نہیں دیکھا
آئے بھی لوگ بیٹھے بھی اٹھ بھی کھڑے ہوئےمیں جا ہی ڈھونڈتا تری محفل میں رہ گیا
مجروحؔ لکھ رہے ہیں وہ اہل وفا کا نامہم بھی کھڑے ہوئے ہیں گنہ گار کی طرح
بڑے بڑے غم کھڑے ہوئے تھے رستہ روکے راہوں میںچھوٹی چھوٹی خوشیوں سے ہی ہم نے دل کو شاد کیا
ساحل پہ لوگ یوں ہی کھڑے دیکھتے رہےدریا میں ہم جو اترے تو دریا اتر گیا
پتھر لیے ہر موڑ پہ کچھ لوگ کھڑے ہیںاس شہر میں کتنے ہیں مرے چاہنے والے
وہ کھڑے کہتے ہیں میری لاش پرہم تو سنتے تھے کہ نیند آتی نہیں
میں اس خیال سے جاتے ہوئے اسے نہ ملاکہ روک لیں نہ کہیں سامنے کھڑے آنسو
مری نعش کے سرہانے وہ کھڑے یہ کہہ رہے ہیںاسے نیند یوں نہ آتی اگر انتظار ہوتا
وہ ہاتھ میں تلوار لئے سر پہ کھڑے ہیںمرنے نہیں دیتی مجھے مرنے کی خوشی آج
ناخدا دیکھ رہا ہے کہ میں گرداب میں ہوںاور جو پل پہ کھڑے لوگ ہیں اخبار سے ہیں
ابھی سے راستہ کیوں روکنے لگی دنیاکھڑے ہوئے ہیں ابھی اپنے روبرو ہم لوگ
خود ہی جانے لگے تھے اور خود ہیراستہ روک کر کھڑے ہوئے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books