aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khulaasa"
یہ ہے خلاصۂ علم قلندری کہ حیاتخدنگ جستہ ہے لیکن کماں سے دور نہیں
بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کاکہ بن کے ٹوٹ گیا اک حباب پانی کا
بس اتنا سا ہے خلاصہ مری کہانی کاکہ ابتدا تری آنکھیں ہیں انتہا مرا عشق
وفا ابتدا ہے وفا انتہا ہےخلاصہ ہے بس یہ مری داستاں کا
اچھا خاصا بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوںاب میں اکثر میں نہیں رہتا تم ہو جاتا ہوں
زخم لگا کر اس کا بھی کچھ ہاتھ کھلامیں بھی دھوکا کھا کر کچھ چالاک ہوا
اب جو رشتوں میں بندھا ہوں تو کھلا ہے مجھ پرکب پرند اڑ نہیں پاتے ہیں پروں کے ہوتے
کچھ بکھری ہوئی یادوں کے قصے بھی بہت تھےکچھ اس نے بھی بالوں کو کھلا چھوڑ دیا تھا
آج بہت دن بعد میں اپنے کمرے تک آ نکلا تھاجوں ہی دروازہ کھولا ہے اس کی خوشبو آئی ہے
خوشبو جیسے لوگ ملے افسانے میںایک پرانا خط کھولا انجانے میں
بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلابکہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے
جب تم سے محبت کی ہم نے تب جا کے کہیں یہ راز کھلامرنے کا سلیقہ آتے ہی جینے کا شعور آ جاتا ہے
کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہشعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
دروازہ کھلا ہے کہ کوئی لوٹ نہ جائےاور اس کے لیے جو کبھی آیا نہ گیا ہو
سب کی طرح تو نے بھی مرے عیب نکالےتو نے بھی خدایا مری نیت نہیں دیکھی
رہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہواپڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میں
دروازہ جو کھولا تو نظر آئے کھڑے وہحیرت ہے مجھے آج کدھر بھول پڑے وہ
تیرے وعدے کو کبھی جھوٹ نہیں سمجھوں گاآج کی رات بھی دروازہ کھلا رکھوں گا
مانگنے والوں کو کیا عزت و رسوائی سےدینے والوں کی امیری کا بھرم کھلتا ہے
اب نہیں لوٹ کے آنے والاگھر کھلا چھوڑ کے جانے والا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books