aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khunuk"
گہر لگے تھے خنک انگلیوں کے زخم مجھےاب اس اتھاہ سمندر کو پھر کھنگالے کون
عاشقی صبر طلب اور تمنا بیتابدل کا کیا رنگ کروں خون جگر ہوتے تک
جو وقت ختنہ میں چیخا تو نائی نے کہا ہنس کرمسلمانی میں طاقت خون ہی بہنے سے آتی ہے
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہےخون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا
آنکھ بھر آئی کسی سے جو ملاقات ہوئیخشک موسم تھا مگر ٹوٹ کے برسات ہوئی
بڑا شور سنتے تھے پہلو میں دل کاجو چیرا تو اک قطرۂ خوں نہ نکلا
میں نے اپنی خشک آنکھوں سے لہو چھلکا دیااک سمندر کہہ رہا تھا مجھ کو پانی چاہئے
چند تصویر بتاں چند حسینوں کے خطوطبعد مرنے کے مرے گھر سے یہ ساماں نکلا
سبھی کو غم ہے سمندر کے خشک ہونے کاکہ کھیل ختم ہوا کشتیاں ڈبونے کا
اپنے اندر ہنستا ہوں میں اور بہت شرماتا ہوںخون بھی تھوکا سچ مچ تھوکا اور یہ سب چالاکی تھی
ہاں کبھی خواب عشق دیکھا تھااب تک آنکھوں سے خوں ٹپکتا ہے
کافی نہیں خطوط کسی بات کے لئےتشریف لائیے گا ملاقات کے لئے
ہمیشہ خون دل رویا ہوں میں لیکن سلیقے سےنہ قطرہ آستیں پر ہے نہ دھبا جیب و دامن پر
خشک باتوں میں کہاں ہے شیخ کیف زندگیوہ تو پی کر ہی ملے گا جو مزا پینے میں ہے
ہو کبھی تو شراب وصل نصیبپئے جاؤں میں خون ہی کب تک
پھینک دے خشک پھول یادوں کےضد نہ کر تو بھی بے وفا ہو جا
سہتا رہا جفائے دوست کہتا رہا ادائے دوستمیرے خلوص نے مرا جینا محال کر دیا
جیسے بارش سے دھلے صحن گلستاں امجدؔآنکھ جب خشک ہوئی اور بھی چہرا چمکا
بڑے وثوق سے دنیا فریب دیتی رہیبڑے خلوص سے ہم اعتبار کرتے رہے
وقار خون شہیدان کربلا کی قسمیزید مورچہ جیتا ہے جنگ ہارا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books