aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kushtii"
تیرا ملنا خوشی کی بات سہیتجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
غم اور خوشی میں فرق نہ محسوس ہو جہاںمیں دل کو اس مقام پہ لاتا چلا گیا
بھولے ہیں رفتہ رفتہ انہیں مدتوں میں ہمقسطوں میں خودکشی کا مزا ہم سے پوچھئے
دل دے تو اس مزاج کا پروردگار دےجو رنج کی گھڑی بھی خوشی سے گزار دے
کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھیدل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی
اب تو خوشی کا غم ہے نہ غم کی خوشی مجھےبے حس بنا چکی ہے بہت زندگی مجھے
شب وصال ہے گل کر دو ان چراغوں کوخوشی کی بزم میں کیا کام جلنے والوں کا
میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوںپہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
جب بھی کشتی مری سیلاب میں آ جاتی ہےماں دعا کرتی ہوئی خواب میں آ جاتی ہے
نہیں نہیں ہمیں اب تیری جستجو بھی نہیںتجھے بھی بھول گئے ہم تری خوشی کے لئے
یہ کہہ کے دل نے مرے حوصلے بڑھائے ہیںغموں کی دھوپ کے آگے خوشی کے سائے ہیں
نہیں ہے ناامید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سےذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
ہم غم زدہ ہیں لائیں کہاں سے خوشی کے گیتدیں گے وہی جو پائیں گے اس زندگی سے ہم
آنکھوں میں رہا، دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کرآس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
کوئی خودکشی کی طرف چل دیااداسی کی محنت ٹھکانے لگی
سن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیاکہتی ہے تجھ کو خلق خدا غائبانہ کیا
چند کلیاں نشاط کی چن کر مدتوں محو یاس رہتا ہوںتیرا ملنا خوشی کی بات سہی تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
ترے وعدے پر جیے ہم تو یہ جان جھوٹ جاناکہ خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیںمیں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books