aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "lab-e-khaamosh-fitrat"
لب خاموش میں ہی جائے اماں آج بھی ہےورنہ کہنے کو تو ہر منہ میں زباں آج بھی ہے
یا گفتگو ہو ان لب و رخسار و زلف کییا ان خموش نظروں کے لطف سخن کی بات
نہیں ممکن لب عاشق سے حرف مدعا نکلےجسے تم نے کیا خاموش اس سے کیا صدا نکلے
سو یوں ہوا کہ لگا قفل نطق و لب پہ مرےمیں تم سے مل کے بہت دیر تک رہا خاموش
ظلم سہتے رہے شکر کرتے رہے آئی لب تک نہ یہ داستاں آج تکمجھ کو حیرت رہی انجمن میں تری کیوں ہیں خاموش اہل زباں آج تک
حیرت کے مقامات میں قانون نوا نئیںہے ساز خموشی لب تصویر کی آواز
سو بار بوسۂ لب شیریں وہ دے تو لوںکھانے سے دل مرا ابھی شکر نہیں پھرا
میں ابھی چپ ہوں تو میخانے میں خاموشی ہےکوئی پیغام تو دے اے لب ساغر مجھ کو
لب پہ کچھ بات آئی جاتی ہےخامشی مسکرائی جاتی ہے
نطق سے لب تک ہے صدیوں کا سفرخامشی یہ دکھ بھلا جھیلے گی کیا
غم فراق کو سینے سے لگ کے سونے دوشب طویل کی ہوگی سحر کبھی نہ کبھی
اے شام غم کی گہری خموشی تجھے سلامکانوں میں ایک آئی ہے آواز دور کی
جنت صوفیا نثار دہر کی مشت خاک پرعاشق ارض پاک کو دعوت لا مکاں نہ دے
اپنا لہو یتیم تھا کوئی نہ رنگ لا سکامنصف سبھی خموش تھے عذر جفا کے سامنے
داغ فراق صحبت شب کی جلی ہوئیاک شمع رہ گئی ہے سو وہ بھی خموش ہے
مرے دل سے کبھی غافل نہ ہوں خدام میخانہیہ رند لاابالی بے پیے بھی تو بہکتا ہے
بانگ تکبیر تو ایسی ہے بقاؔ سینہ خراشانگلیاں آپ موذن نے دھریں کان کے بیچ
بے خودی میں اک خلش سی بھی نہ ہو ایسا نہیںتو نہ آئے یاد لیکن میں تجھے بھولا نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books