aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "makaafaat"
نہیں ہوتی ہے راہ عشق میں آسان منزلسفر میں بھی تو صدیوں کی مسافت چاہئے ہے
تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا یعنیکبھی دریا نہیں کافی کبھی قطرہ ہے بہت
بے نام مسافت ہی مقدر ہے تو کیا غممنزل کا تعین کبھی ہوتا ہے سفر سے
نہ جانے کل ہوں کہاں ساتھ اب ہوا کے ہیںکہ ہم پرندے مقامات گم شدہ کے ہیں
ہم سے بڑھی مسافت دشت وفا کہ ہمخود ہی بھٹک گئے جو کبھی راستہ ملا
یہیں تک لائی ہے یہ زندگی بھر کی مسافتلب دریا ہوں میں اور وہ پس دریا کھلا ہے
جب تلک آزاد تھے ہر اک مسافت تھی وبالجب پڑی زنجیر پیروں میں سفر اچھے لگے
اپنے ہی سائے سے ہر گام لرز جاتا ہوںمجھ سے طے ہی نہیں ہوتی ہے مسافت میری
ختم ہوتا ہی نہیں سلسلہ تنہائی کاجانے کس درجہ مسافت میں ہے ڈھالی گئی شب
بہت لمبی مسافت ہے بدن کیمسافر مبتدی تھکنے لگا ہے
یہ سال طول مسافت سے چور چور گیایہ ایک سال تو گزرا ہے اک صدی کی طرح
زخم یہ وصل کے مرہم سے بھی شاید نہ بھرےہجر میں ایسی ملی اب کے مسافت ہم کو
ہمیشہ اک مسافت گھومتی رہتی ہے پاؤں میںسفر کے بعد بھی کچھ لوگ گھر پہنچا نہیں کرتے
تم میری مسافت کے لیے آخری حد ہواب تم سے پرے راہ گزر کوئی نہیں ہے
رنج یوں راہ مسافت میں ملےکچھ کمائے کچھ وراثت میں ملے
راہ طلب کی لاکھ مسافت گراں سہیدنیا کو میں جہاں بھی ملا تازہ دم ملا
عشق اک حکایت ہے سرفروش دنیا کیہجر اک مسافت ہے بے نگار صحرا کی
پھر تو نے دیا ہے نیا فاصلہ مجھےسر پر ابھی تو پچھلی مسافت کی دھول ہے
گم ہوا جاتا ہے کوئی منزلوں کی گرد میںزندگی بھر کی مسافت رائیگاں ہونے کو ہے
تم جہاں اپنی مسافت کے نشاں چھوڑ گئےوہ گزر گاہ مری ذات کا ویرانہ تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books