aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "manshaa"
اسی کا وصف ہے مقصود شعر خوانی سےاسی کا ذکر ہے منشا غزل سرائی کا
خدا کی اتنی بڑی کائنات میں میں نےبس ایک شخص کو مانگا مجھے وہی نہ ملا
انجام وفا یہ ہے جس نے بھی محبت کیمرنے کی دعا مانگی جینے کی سزا پائی
دعا کو ہات اٹھاتے ہوئے لرزتا ہوںکبھی دعا نہیں مانگی تھی ماں کے ہوتے ہوئے
اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہجس دئیے میں جان ہوگی وہ دیا رہ جائے گا
ماں کی دعا نہ باپ کی شفقت کا سایا ہےآج اپنے ساتھ اپنا جنم دن منایا ہے
خدا سے مانگ جو کچھ مانگنا ہے اے اکبرؔیہی وہ در ہے کہ ذلت نہیں سوال کے بعد
ہزار بار جو مانگا کرو تو کیا حاصلدعا وہی ہے جو دل سے کبھی نکلتی ہے
میں نے مانگی تھی اجالے کی فقط ایک کرنتم سے یہ کس نے کہا آگ لگا دی جائے
بڑا مزہ ہو جو محشر میں ہم کریں شکوہوہ منتوں سے کہیں چپ رہو خدا کے لیے
ان کا غم ان کا تصور ان کی یادکٹ رہی ہے زندگی آرام سے
بربادیوں کا سوگ منانا فضول تھابربادیوں کا جشن مناتا چلا گیا
میرؔ بندوں سے کام کب نکلامانگنا ہے جو کچھ خدا سے مانگ
آج بھی شاید کوئی پھولوں کا تحفہ بھیج دےتتلیاں منڈلا رہی ہیں کانچ کے گلدان پر
مانگی تھی ایک بار دعا ہم نے موت کیشرمندہ آج تک ہیں میاں زندگی سے ہم
مانگا کریں گے اب سے دعا ہجر یار کیآخر تو دشمنی ہے اثر کو دعا کے ساتھ
میں اس کی دسترس میں ہوں مگر وہمجھے میری رضا سے مانگتا ہے
وفا کی خیر مناتا ہوں بے وفائی میں بھیمیں اس کی قید میں ہوں قید سے رہائی میں بھی
یہ کس نے ہم سے لہو کا خراج پھر مانگاابھی تو سوئے تھے مقتل کو سرخ رو کر کے
ہمیں دیکھو ہمارے پاس بیٹھو ہم سے کچھ سیکھوہمیں نے پیار مانگا تھا ہمیں نے داغ پائے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books