aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "meer ki aap beeti meer taqi meer ebooks"
میرؔ کے دین و مذہب کو اب پوچھتے کیا ہو ان نے توقشقہ کھینچا دیر میں بیٹھا کب کا ترک اسلام کیا
اب کر کے فراموش تو ناشاد کرو گےپر ہم جو نہ ہوں گے تو بہت یاد کرو گے
پرستش کی یاں تک کہ اے بت تجھےنظر میں سبھوں کی خدا کر چلے
وصل اس کا خدا نصیب کرےمیرؔ دل چاہتا ہے کیا کیا کچھ
مصائب اور تھے پر دل کا جاناعجب اک سانحہ سا ہو گیا ہے
مرگ اک ماندگی کا وقفہ ہےیعنی آگے چلیں گے دم لے کر
بس اے میرؔ مژگاں سے پونچھ آنسوؤں کوتو کب تک یہ موتی پروتا رہے گا
عشق میں جی کو صبر و تاب کہاںاس سے آنکھیں لڑیں تو خواب کہاں
میر اس قاضی کے لونڈے کے لیے آخر مواسب کو قضیہ اس کے جینے کا تھا بارے چک گیا
دیار میر تقی میرؔ کو سلام کرویہاں خدائے سخن گاہ گاہ بیٹھتے ہیں
کاسۂ چشم لے کے جوں نرگسہم نے دیدار کی گدائی کی
عشق ہے طرز و طور عشق کے تئیںکہیں بندہ کہیں خدا ہے عشق
ہم آپ ہی کو اپنا مقصود جانتے ہیںاپنے سوائے کس کو موجود جانتے ہیں
پڑھتے پھریں گے گلیوں میں ان ریختوں کو لوگمدت رہیں گی یاد یہ باتیں ہماریاں
دلی کے نہ تھے کوچے اوراق مصور تھےجو شکل نظر آئی تصویر نظر آئی
اب کے جنوں میں فاصلہ شاید نہ کچھ رہےدامن کے چاک اور گریباں کے چاک میں
لیتے ہی نام اس کا سوتے سے چونک اٹھےہے خیر میرؔ صاحب کچھ تم نے خواب دیکھا
آورگان عشق کا پوچھا جو میں نشاںمشت غبار لے کے صبا نے اڑا دیا
فرصت میں اک نفس کے کیا درد دل سنوگےآئے تو تم ولیکن وقت اخیر آئے
گر اس کے اور کوئی گرمی سے دیکھتا ہےاک آگ لگ اٹھے ہے اپنے تو تن بدن میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books