aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "pajaama"
نگری نگری پھرا مسافر گھر کا رستا بھول گیاکیا ہے تیرا کیا ہے میرا اپنا پرایا بھول گیا
کاش دیکھو کبھی ٹوٹے ہوئے آئینوں کودل شکستہ ہو تو پھر اپنا پرایا کیا ہے
حقیقی اور مجازی شاعری میں فرق یہ پایاکہ وہ جامے سے باہر ہے یہ پاجامے سے باہر ہے
سکون دے نہ سکیں راحتیں زمانے کیجو نیند آئی ترے غم کی چھاؤں میں آئی
ایک مدت سے نہ قاصد ہے نہ خط ہے نہ پیاماپنے وعدے کو تو کر یاد مجھے یاد نہ کر
قاصد پیام شوق کو دینا بہت نہ طولکہنا فقط یہ ان سے کہ آنکھیں ترس گئیں
عجیب شے ہے تصور کی کار فرمائیہزار محفل رنگیں شریک تنہائی
وعدہ نہیں پیام نہیں گفتگو نہیںحیرت ہے اے خدا مجھے کیوں انتظار ہے
بھوکے بچوں کی تسلی کے لیےماں نے پھر پانی پکایا دیر تک
شاید ہمارے ہجر میں لفظوں کا ہاتھ تھااک لفظ غیر نے تو پرایا ہی کر دیا
مجھے دے رہے ہیں تسلیاں وہ ہر ایک تازہ پیام سےکبھی آ کے منظر عام پر کبھی ہٹ کے منظر عام سے
پیام بر نہ میسر ہوا تو خوب ہوازبان غیر سے کیا شرح آرزو کرتے
نفس نفس پہ یہاں رحمتوں کی بارش ہےہے بد نصیب جسے زندگی نہ راس آئی
خون اپنا ہو یا پرایا ہونسل آدم کا خون ہے آخر
اس گلستاں کی یہی ریت ہے اے شاخ گلتو نے جس پھول کو پالا وہ پرایا ہوگا
جو ریزہ ریزہ نہیں دل اسے نہیں کہتےکہیں نہ آئینہ اس کو جو پارہ پارہ نہیں
ملامتوں سے جنوں میں نہ کچھ کمی آئیجراحتوں سے بڑھی زخم دل کی رعنائی
مرے جنوں نے زمانے کو خوب پہچاناوہ پیرہن مجھے بخشا کہ پارہ پارہ نہیں
پارۂ دل ہے وطن کی سرزمیں مشکل یہ ہےشہر کو ویران یا اس دل کو ویرانہ کہیں
کبھی پیام نہ بھیجا بتوں نے میرے پاسخدا ہیں کیسے کہ پیغامبر نہیں رکھتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books