aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "phaa.de"
آخر ملے ہیں ہاتھ کسی کام کے لئےپھاڑے اگر نہ جیب تو پھر کیا کرے کوئی
جھک کر سلام کرنے میں کیا حرج ہے مگرسر اتنا مت جھکاؤ کہ دستار گر پڑے
پیاسو رہو نہ دشت میں بارش کے منتظرمارو زمیں پہ پاؤں کہ پانی نکل پڑے
مدت کے بعد اس نے جو کی لطف کی نگاہجی خوش تو ہو گیا مگر آنسو نکل پڑے
غلط باتوں کو خاموشی سے سننا حامی بھر لینابہت ہیں فائدے اس میں مگر اچھا نہیں لگتا
جس طرح ہنس رہا ہوں میں پی پی کے گرم اشکیوں دوسرا ہنسے تو کلیجہ نکل پڑے
میں نے کل شب چاہتوں کی سب کتابیں پھاڑ دیںصرف اک کاغذ پہ لکھا لفظ ماں رہنے دیا
کب تک پڑے رہوگے ہواؤں کے ہاتھ میںکب تک چلے گا کھوکھلے شبدوں کا کاروبار
یہ جو ملاتے پھرتے ہو تم ہر کسی سے ہاتھایسا نہ ہو کہ دھونا پڑے زندگی سے ہاتھ
ہمیں ہر وقت یہ احساس دامن گیر رہتا ہےپڑے ہیں ڈھیر سارے کام اور مہلت ذرا سی ہے
تمہارے خط میں نظر آئی اتنی خاموشیکہ مجھ کو رکھنے پڑے اپنے کان کاغذ پر
دروازہ جو کھولا تو نظر آئے کھڑے وہحیرت ہے مجھے آج کدھر بھول پڑے وہ
اتنا تو زندگی میں کسی کے خلل پڑےہنسنے سے ہو سکون نہ رونے سے کل پڑے
غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارفؔامیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کر لی
تشنہ لب ایسا کہ ہونٹوں پہ پڑے ہیں چھالےمطمئن ایسا ہوں دریا کو بھی حیرانی ہے
اچھا ہوا کہ سب در و دیوار گر پڑےاب روشنی تو ہے مرے گھر میں ہوا تو ہے
ہوتے ہی شام جلنے لگا یاد کا الاؤآنسو سنانے دکھ کی کہانی نکل پڑے
وہ بھی شاید رو پڑے ویران کاغذ دیکھ کرمیں نے اس کو آخری خط میں لکھا کچھ بھی نہیں
ڈرتا ہوں آسمان سے بجلی نہ گر پڑےصیاد کی نگاہ سوئے آشیاں نہیں
سچ نہیں ہے اناج کی قلتیار فاقے یہاں ضمیر کے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books