aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "qadd"
کر رہا تھا غم جہاں کا حسابآج تم یاد بے حساب آئے
عشق نے غالبؔ نکما کر دیاورنہ ہم بھی آدمی تھے کام کے
محبت میں نہیں ہے فرق جینے اور مرنے کااسی کو دیکھ کر جیتے ہیں جس کافر پہ دم نکلے
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلےخدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
بہت گہری ہے اس کی خامشی بھیمیں اپنے قد کو چھوٹا پا رہی ہوں
جھک کے جو آپ سے ملتا ہوگااس کا قد آپ سے اونچا ہوگا
سایہ کی طرح ساتھ پھریں سرو و صنوبرتو اس قد دل کش سے جو گلزار میں آوے
تجھ سے میں جنگ کا اعلان بھی کر ہی دوں گامیرے دشمن تو مرے قد کے برابر تو آ
روشنی میں اپنی شخصیت پہ جب بھی سوچنااپنے قد کو اپنے سائے سے بھی کم تر دیکھنا
چشم بد دور عجب خوش قد و قامت ہوگاابھی فتنہ ہے کوئی دن میں قیامت ہوگا
وہی سفاک ہواؤں کا صدف بنتے ہیںجن درختوں کا نکلتا ہوا قد ہوتا ہے
قد و گیسو لب و رخسار کے افسانے چلےآج محفل میں ترے نام پہ پیمانے چلے
یہ کیسا وقت مجھ پر آ گیا ہےمرے قد سے مرا سایہ بڑا ہے
اپنے دراز قد پہ بہت ناز تھا جنہیںوہ پیڑ آندھیوں میں زمیں سے اکھڑ گئے
شرم آئی ہے مجھے اپنے قد و قامت پرماں کے جب ہونٹھ نہ پہونچے مری پیشانی تک
جب تک کہ نہ دیکھا تھا قد یار کا عالممیں معتقد فتنۂ محشر نہ ہوا تھا
جب کسی نے قد و گیسو کا فسانہ چھیڑابات بڑھ کے رسن و دار تک آ پہنچی ہے
گھٹتی بڑھتی رہی پرچھائیں مری خود مجھ سےلاکھ چاہا کہ مرے قد کے برابر اترے
غالبؔ تری زمین پہ لکھی تو ہے غزلتیرے قد سخن کے برابر نہیں ہوں میں
میں تجھ سے جھک کے ملا ہوں مگر یہ دھیان رہےبڑا نہیں ہوں مگر تجھ سے قد میں کم بھی نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books