aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sah"
اجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دونہ جانے کس گلی میں زندگی کی شام ہو جائے
رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آآ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ
اک یاد کی موجودگی سہہ بھی نہیں سکتےیہ بات کسی اور سے کہہ بھی نہیں سکتے
کانٹوں سے دل لگاؤ جو تا عمر ساتھ دیںپھولوں کا کیا جو سانس کی گرمی نہ سہ سکیں
بس اب تو دامن دل چھوڑ دو بیکار امیدوبہت دکھ سہہ لیے میں نے بہت دن جی لیا میں نے
دکھ کے جنگل میں پھرتے ہیں کب سے مارے مارے لوگجو ہوتا ہے سہہ لیتے ہیں کیسے ہیں بے چارے لوگ
لمحوں کے عذاب سہ رہا ہوںمیں اپنے وجود کی سزا ہوں
ہم اپنے ذہن پہ وو زخم سہہ چکے شاہدؔدوائیں جن کی زمانے نے اب نکالی ہیں
ہم اور لوگ ہیں ہم سے بہت غرور نہ کرکلیم تھا جو ترا ناز سہہ گیا ہوگا
خدا آباد رکھے زندگی کوہماری خامشی کو سہہ گئی ہے
نہ آئے موت خدایا تباہ حالی میںیہ نام ہوگا غم روزگار سہ نہ سکا
نظر کی برچھیاں جو سہہ سکے سینا اسی کا ہےہمارا آپ کا جینا نہیں جینا اسی کا ہے
چپکے سے سہہ رہا ہوں ستم تیرے بے وفامیری خطا تو جب ہو کہ چوں کر رہا ہوں میں
تو نے بھی سارے زخم کسی طور سہ لیےمیں بھی بچھڑ کے جی ہی لیا مر نہیں گیا
دو چار برس جتنے بھی ہیں جبر ہی سہہ لیںاس عمر میں اب ہم سے بغاوت نہیں ہوتی
سہہ لوں گا اے حبیبؔ ستم ہائے روزگارحاصل اگر ہو دوست کی پیاری نظر مجھے
لوگ سہہ لیتے تھے ہنس کر کبھی بے زاری بھیاب تو مشکوک ہوئی اپنی ملن ساری بھی
فراق بچھڑی ہوئی خوشبوؤں کا سہ نہ سکیںتو پھول اپنا بدن پارا پارا کرتے ہیں
نالاں ہوں اپنے ذوق نظر سے حبیبؔ کیوںکیا سہہ رہے ہیں قلب و جگر کچھ نہ پوچھئے
مجھے نہ ڈر ہے قیامت کا اب نہ خوف اجلمیں درد ترک ملاقات سہ کے آیا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books