aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sahuulat"
میں زندگی کے سبھی غم بھلائے بیٹھا ہوںتمہارے عشق سے کتنی مجھے سہولت ہے
یہ جو میں اتنی سہولت سے تجھے چاہتا ہوںدوست اک عمر میں ملتی ہے یہ آسانی بھی
میں عمر بھر جواب نہیں دے سکا عدمؔوہ اک نظر میں اتنے سوالات کر گئے
مجھ سا کوئی جہان میں نادان بھی نہ ہوکر کے جو عشق کہتا ہے نقصان بھی نہ ہو
تیری شرطوں پہ ہی کرنا ہے اگر تجھ کو قبولیہ سہولت تو مجھے سارا جہاں دیتا ہے
تم نے کیسا یہ رابطہ رکھانہ ملے ہو نہ فاصلہ رکھا
تو رکے یا نہ رکے فیصلہ تجھ پر چھوڑادل نے در کھول دیے ہیں تری آسانی کو
اس کے بعد اگلی قیامت کیا ہے کس کو ہوش ہےزخم سہلاتا تھا اور اب داغ دکھلاتا ہوں میں
راستا دیکھ کے چل ورنہ یہ دن ایسے ہیںگونگے پتھر بھی سوالات کریں گے تجھ سے
ایسے لگتا ہے کہ کمزور بہت ہے تو بھیجیت کر جشن منانے کی ضرورت کیا تھی
محبت میں کٹھن رستے بہت آسان لگتے تھےپہاڑوں پر سہولت سے چڑھا کرتے تھے ہم دونوں
تو نہ رسوا ہو اس لیے ہم نےاپنی چاہت پہ دائرہ رکھا
نہیں احساس تم کو رائیگانی کا ہماریسہولت سے تمہیں شاید میسر ہو گئے ہیں
دنیا میں بحرؔ کون عبادت گزار ہےصوم و صلٰوۃ داخل رسم و رواج ہے
اپنی سوچیں سفر میں رہتی ہیںاس کو پانے کی جستجو دیکھو
عمر ہی تیری گزر جائے گی ان کے حل میںتیرا بچہ جو سوالات لیے بیٹھا ہے
ہوا سہلا رہی ہے اس کے تن کووہ شعلہ اب شرارے دے رہا ہے
یہ وہ موسم ہے جس میں کوئی پتا بھی نہیں ہلتادل تنہا اٹھاتا ہے صعوبت شام ہجراں کی
جواب دینے کی مہلت نہ مل سکی ہم کووہ پل میں لاکھ سوالات کر کے جاتا ہے
سمجھتے ہی نہیں ہیں لوگ نا سمجھی کی مشکل کوسہولت دیکھتے ہیں اور سمجھنا چھوڑ دیتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books