aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "samaanaa"
دل کو بہت عزیز ہے آنا بسنت کارہبرؔ کی زندگی میں سمانا بسنت کا
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیںسامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہاہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجے مرایاد کا سارا سر و ساماں جلاتے جائیے
ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمیپھول بالوں میں اک سجانے کو
اک شہنشاہ نے دولت کا سہارا لے کرہم غریبوں کی محبت کا اڑایا ہے مذاق
اپنے سامان کو باندھے ہوئے اس سوچ میں ہوںجو کہیں کے نہیں رہتے وہ کہاں جاتے ہیں
اک اور دریا کا سامنا تھا منیرؔ مجھ کومیں ایک دریا کے پار اترا تو میں نے دیکھا
اک سفینہ ہے تری یاد اگراک سمندر ہے مری تنہائی
گفتگو ان سے روز ہوتی ہےمدتوں سامنا نہیں ہوتا
یہ جنت مبارک رہے زاہدوں کوکہ میں آپ کا سامنا چاہتا ہوں
سہما سہما ڈرا سا رہتا ہےجانے کیوں جی بھرا سا رہتا ہے
چند تصویر بتاں چند حسینوں کے خطوطبعد مرنے کے مرے گھر سے یہ ساماں نکلا
یوں برستی ہیں تصور میں پرانی یادیںجیسے برسات کی رم جھم میں سماں ہوتا ہے
کچھ تو تنہائی کی راتوں میں سہارا ہوتاتم نہ ہوتے نہ سہی ذکر تمہارا ہوتا
ارض و سما کہاں تری وسعت کو پا سکےمیرا ہی دل ہے وہ کہ جہاں تو سما سکے
غم کے بھروسے کیا کچھ چھوڑا کیا اب تم سے بیان کریںغم بھی راس آیا دل کو اور ہی کچھ سامان کریں
جب سفینہ موج سے ٹکرا گیاناخدا کو بھی خدا یاد آ گیا
میں تنکوں کا دامن پکڑتا نہیں ہوںمحبت میں ڈوبا تو کیسا سہارا
عقل میں جو گھر گیا لا انتہا کیوں کر ہواجو سما میں آ گیا پھر وہ خدا کیوں کر ہوا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books