aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sarvam"
جھک کر سلام کرنے میں کیا حرج ہے مگرسر اتنا مت جھکاؤ کہ دستار گر پڑے
محبت کی تو کوئی حد، کوئی سرحد نہیں ہوتیہمارے درمیاں یہ فاصلے، کیسے نکل آئے
آرزو حسرت اور امید شکایت آنسواک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا
نہ جانے روٹھ کے بیٹھا ہے دل کا چین کہاںملے تو اس کو ہمارا کوئی سلام کہے
سورما جس کے کناروں سے پلٹ آتے ہیںمیں نے کشتی کو اتارا ہے اسی پانی میں
ذوقؔ جو مدرسے کے بگڑے ہوئے ہیں ملاان کو مے خانے میں لے آؤ سنور جائیں گے
بھر جائیں گے جب زخم تو آؤں گا دوبارامیں ہار گیا جنگ مگر دل نہیں ہارا
یہ ادائے بے نیازی تجھے بے وفا مبارکمگر ایسی بے رخی کیا کہ سلام تک نہ پہنچے
جسے انجام تم سمجھتی ہوابتدا ہے کسی کہانی کی
کام اب کوئی نہ آئے گا بس اک دل کے سواراستے بند ہیں سب کوچۂ قاتل کے سوا
موت کے درندے میں اک کشش تو ہے ثروتؔلوگ کچھ بھی کہتے ہوں خودکشی کے بارے میں
مٹی پہ نمودار ہیں پانی کے ذخیرےان میں کوئی عورت سے زیادہ نہیں گہرا
اس ادا سے مجھے سلام کیاایک ہی آن میں غلام کیا
ہے وہ بے چارگی کا حال کہ ہمہر کسی کو سلام کر رہے ہیں
کبھی تو شام ڈھلے اپنے گھر گئے ہوتےکسی کی آنکھ میں رہ کر سنور گئے ہوتے
پھر نئے سال کی سرحد پہ کھڑے ہیں ہم لوگراکھ ہو جائے گا یہ سال بھی حیرت کیسی
تری آرزو تری جستجو میں بھٹک رہا تھا گلی گلیمری داستاں تری زلف ہے جو بکھر بکھر کے سنور گئی
بہار آئے تو میرا سلام کہہ دینامجھے تو آج طلب کر لیا ہے صحرا نے
انقلاب آئے گا رفتار سے مایوس نہ ہوبہت آہستہ نہیں ہے جو بہت تیز نہیں
سو ملیں زندگی سے سوغاتیںہم کو آوارگی ہی راس آئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books