aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sattaavan"
کب لوٹا ہے بہتا پانی بچھڑا ساجن روٹھا دوستہم نے اس کو اپنا جانا جب تک ہاتھ میں داماں تھا
آپ کو آتا رہا میرے ستانے کا خیالصلح سے اچھی رہی مجھ کو لڑائی آپ کی
شمع خیمہ کوئی زنجیر نہیں ہم سفراںجس کو جانا ہے چلا جائے اجازت کیسی
ظالم کی تو عادت ہے ستاتا ہی رہے گااپنی بھی طبیعت ہے بہلتی ہی رہے گی
اب کے ساون میں شرارت یہ مرے ساتھ ہوئیمیرا گھر چھوڑ کے کل شہر میں برسات ہوئی
یہی ہے آزمانا تو ستانا کس کو کہتے ہیںعدو کے ہو لیے جب تم تو میرا امتحاں کیوں ہو
یہ ہوا کیسے اڑا لے گئی آنچل میرایوں ستانے کی تو عادت مرے گھنشیام کی تھی
اس طرح ستایا ہے پریشان کیا ہےگویا کہ محبت نہیں احسان کیا ہے
سجنی کی آنکھوں میں چھپ کر جب جھانکابن ہولی کھیلے ہی ساجن بھیگ گیا
ساون ایک مہینے قیصرؔ آنسو جیون بھران آنکھوں کے آگے بادل بے اوقات لگے
ستایا آج مناسب جگہ پہ بارش نےاسی بہانے ٹھہر جائیں اس کا گھر ہے یہاں
ہم سمجھتے ہیں آزمانے کوعذر کچھ چاہیے ستانے کو
نگاہ عشق دل زندہ کی تلاش میں ہےشکار مردہ سزاوار شاہباز نہیں
جگانے چٹکیاں لینے ستانے کون آتا ہےیہ چھپ کر خواب میں اللہ جانے کون آتا ہے
میری طرح سے یہ بھی ستایا ہوا ہے کیاکیوں اتنے داغ دکھتے ہیں مہتاب میں ابھی
سچ تو یہ ہے بڑے آرام سے ہوںتیرے ہر لحظہ ستانے کی قسم
کب میں کہتا ہوں کہ تیرا میں گنہ گار نہ تھالیکن اتنی تو عقوبت کا سزا وار نہ تھا
جھڑی ایسی لگا دی ہے مرے اشکوں کی بارش نےدبا رکھا ہے بھادوں کو بھلا رکھا ہے ساون کو
شکریا تم نے بجھایا مری ہستی کا چراغتم سزاوار نہیں تم نے تو اچھائی کی
ساون کی اس رم جھم میںبھیگ رہا ہے تنہا چاند
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books