aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shaakh-bhar"
نہ ہاتھ سوکھ کے جھڑتے ہیں جسم سے اپنےنہ شاخ کوئی ثمر بار اپنی ہوتی ہے
بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلابکہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے
عمر بھر راستے گھیرے رہے اس شخص کا گھرعمر بھر خوف کے مارے نہ وہ باہر نکلا
تمام عمر اسی احتیاط میں گزریکہ آشیاں کسی شاخ چمن پہ بار نہ ہو
جیسے ہو عمر بھر کا اثاثہ غریب کاکچھ اس طرح سے میں نے سنبھالے تمہارے خط
میں اک چراغ مجھے کام رات بھر سے ہےمسافروں کی تو پہچان ہی سفر سے ہے
کیا شخص تھا اڑاتا رہا عمر بھر مجھےلیکن ہوا سے ہاتھ ملانے نہیں دیا
بیویاں چار ہیں اور پھر بھی حسینوں سے شغفبھائی تو بیٹھ کے آرام سے گھر بار چلا
کماں نہ تیر نہ تلوار اپنی ہوتی ہےمگر یہ دنیا کہ ہر بار اپنی ہوتی ہے
عمر بھر لڑتا رہا ہوں اس سےوہ جو اک شخص کبھی تھا ہی نہیں
جاوے بھی پھر آوے بھی کئی شکل سے ہر بارچکر میں کہاں، پر یہ مزا تان میں دیکھا
اس بار بھی دنیا نے ہدف ہم کو بنایااس بار تو ہم شہ کے مصاحب بھی نہیں تھے
تو بھی اے شخص کہاں تک مجھے برداشت کرےبار بار ایک ہی چہرہ نہیں دیکھا جاتا
اے خزاں بھاگ جا چمن سے شتابورنہ فوج بہار آوے ہے
تو نے دیکھا نہیں اک شخص کے جانے سے سلیمؔاس بھرے شہر کی جو شکل ہوئی ہے مجھ میں
کیا مستیاں چمن میں ہیں جوش بہار سےہر شاخ گل ہے ہاتھ میں ساغر لیے ہوئے
سو بار تار تار کیا تو بھی اب تلکثابت وہی ہے دست و گریباں کی دوستی
موذن مرحبا بر وقت بولاتری آواز مکے اور مدینے
جس پہ مرتا ہوں اسے دیکھ تو لوں جی بھر کےاتنی جلدی تو مرے قتل میں جلاد نہ کر
بلبل ہوا ہے دیکھ سدا رنگ کی بہاراس سال آبروؔ کوں بن آئی بسنت رت
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books