aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sher-goyo.n"
کوئی پرساں نہیں غموں کا ظفرؔدیکھنے میں ہزار رشتے ہیں
گھروں پہ نام تھے ناموں کے ساتھ عہدے تھےبہت تلاش کیا کوئی آدمی نہ ملا
دھواں جو کچھ گھروں سے اٹھ رہا ہےنہ پورے شہر پر چھائے تو کہنا
سائے ڈھلنے چراغ جلنے لگےلوگ اپنے گھروں کو چلنے لگے
گھروں میں قید ہیں بستی کے شرفاسڑک پر ہیں فسادی اور غنڈے
ہم سے کٹتا نہیں غموں کا پہاڑلوگ کہتے ہیں زندگی کم ہے
تیرے گالوں پہ جب گلال لگایہ جہاں مجھ کو لال لال لگا
میں کیا جانوں گھروں کا حال کیا ہےمیں ساری زندگی باہر رہا ہوں
ترے گیتوں کا مطلب اور ہے کچھہمارا دھن سراسر مختلف ہے
پرندے سو گئے جا کے گھروں میںشجر جنگل میں پھر کیوں جاگتا ہے
میں واقف ہوں تری چپ گوئیوں سےسمجھ لیتا ہوں تیری ان کہی بھی
جلتے دیوں میں جلتے گھروں جیسی ضو کہاںسرکار روشنی کا مزا ہم سے پوچھئے
نئے گھروں میں نہ روزن تھے اور نہ محرابیںپرندے لوٹ گئے اپنے آشیاں لے کر
بنے ہوئے ہیں عجایب گھروں کی زینت ہمپر اپنے واسطے اپنا ہی در نہیں کھلتا
غموں پر اس کے کبھی اعتبار مت کرناوہ پیاز کاٹ کے آنسو نکال لیتا ہے
دیدنی ہے شکستگی دل کیکیا عمارت غموں نے ڈھائی ہے
بہت تنہا ہے وہ اونچی حویلیمرے گاؤں کے ان کچے گھروں میں
پلکیں گھنیری گوپیوں کی ٹوہ لیے ہوئےرادھا کے جھانکنے کا جھروکہ غضب غضب
سرخی شفق کی زرد ہو گالوں کے سامنےپانی بھرے گھٹا ترے بالوں کے سامنے
بڑے گھروں میں رہی ہے بہت زمانے تکخوشی کا جی نہیں لگتا غریب خانے میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books