aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shiraakat"
مسلسل حادثوں سے بس مجھے اتنی شکایت ہےکہ یہ آنسو بہانے کی بھی تو مہلت نہیں دیتے
آرزو حسرت اور امید شکایت آنسواک ترا ذکر تھا اور بیچ میں کیا کیا نکلا
محبت ہی میں ملتے ہیں شکایت کے مزے پیہممحبت جتنی بڑھتی ہے، شکایت ہوتی جاتی ہے
آنکھیں جو اٹھائے تو محبت کا گماں ہونظروں کو جھکائے تو شکایت سی لگے ہے
ہم آپ قیامت سے گزر کیوں نہیں جاتےجینے کی شکایت ہے تو مر کیوں نہیں جاتے
کہنے دیتی نہیں کچھ منہ سے محبت میریلب پہ رہ جاتی ہے آ آ کے شکایت میری
سر اگر سر ہے تو نیزوں سے شکایت کیسیدل اگر دل ہے تو دریا سے بڑا ہونا ہے
کوئی چراغ جلاتا نہیں سلیقے سےمگر سبھی کو شکایت ہوا سے ہوتی ہے
خدا کے واسطے موقع نہ دے شکایت کاکہ دوستی کی طرح دشمنی نبھایا کر
ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیںہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں
میری غربت کو شرافت کا ابھی نام نہ دےوقت بدلا تو تری رائے بدل جائے گی
اب کسی سے بھی شکایت نہ رہیجانے کس کس سے گلا تھا پہلے
چپ رہو تو پوچھتا ہے خیر ہےلو خموشی بھی شکایت ہو گئی
اپنے اطوار میں کتنا بڑا شاطر ہوگازندگی تجھ سے کبھی جس نے شکایت نہیں کی
کس منہ سے کریں ان کے تغافل کی شکایتخود ہم کو محبت کا سبق یاد نہیں ہے
شرکت گناہ میں بھی رہے کچھ ثواب کیتوبہ کے ساتھ توڑیئے بوتل شراب کی
غم کی توہین نہ کر غم کی شکایت کر کےدل رہے یا نہ رہے عظمت غم رہنے دے
اگر بخشے زہے قسمت نہ بخشے تو شکایت کیاسر تسلیم خم ہے جو مزاج یار میں آئے
رہ گئی ہے کچھ کمی تو کیا شکایت ہے فہیمؔاس جہاں میں سب ادھورے ہیں مکمل کون ہے
ذرا ذرا سی شکایت پہ روٹھ جاتے ہیںنیا نیا ہے ابھی شوق دل ربائی کا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books