aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "soup"
سوپ کے دانے کبوتر چک رہا تھا اور وہصحن کو مہکا رہی تھی سنتیں پڑھتے ہوئے
آگاہ اپنی موت سے کوئی بشر نہیںسامان سو برس کا ہے پل کی خبر نہیں
سو چاند بھی چمکیں گے تو کیا بات بنے گیتم آئے تو اس رات کی اوقات بنے گی
سو سو امیدیں بندھتی ہے اک اک نگاہ پرمجھ کو نہ ایسے پیار سے دیکھا کرے کوئی
دل کی ویرانی کا کیا مذکور ہےیہ نگر سو مرتبہ لوٹا گیا
باطل سے دبنے والے اے آسماں نہیں ہمسو بار کر چکا ہے تو امتحاں ہمارا
مانگ لوں تجھ سے تجھی کو کہ سبھی کچھ مل جائےسو سوالوں سے یہی ایک سوال اچھا ہے
بات وہ کہئے کہ جس بات کے سو پہلو ہوںکوئی پہلو تو رہے بات بدلنے کے لیے
اداسی شام تنہائی کسک یادوں کی بے چینیمجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
اک نظر کا فسانہ ہے دنیاسو کہانی ہے اک کہانی سے
شہر کے اندھیرے کو اک چراغ کافی ہےسو چراغ جلتے ہیں اک چراغ جلنے سے
اک بار تجھے عقل نے چاہا تھا بھلاناسو بار جنوں نے تری تصویر دکھا دی
حیرت سے تکتا ہے صحرا بارش کے نذرانے کوکتنی دور سے آئی ہے یہ ریت سے ہاتھ ملانے کو
سو ملیں زندگی سے سوغاتیںہم کو آوارگی ہی راس آئی
سو بار جس کو دیکھ کے حیران ہو چکےجی چاہتا ہے پھر اسے اک بار دیکھنا
عقل عیار ہے سو بھیس بدل لیتی ہےعشق بیچارہ نہ زاہد ہے نہ ملا نہ حکیم
سو جان سے ہو جاؤں گا راضی میں سزا پرپہلے وہ مجھے اپنا گنہ گار تو کر لے
شاعر کو مست کرتی ہے تعریف شعر امیرؔسو بوتلوں کا نشہ ہے اس واہ واہ میں
رات ہے چاند ہے ستارے ہیںبے سہاروں کے سو سہارے ہیں
خدا کے ہاتھ میں مت سونپ سارے کاموں کوبدلتے وقت پہ کچھ اپنا اختیار بھی رکھ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books