aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tajaavuz"
جی ڈھونڈتا ہے پھر وہی فرصت کہ رات دنبیٹھے رہیں تصور جاناں کیے ہوئے
دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتےیاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے
کچھ نظر آتا نہیں اس کے تصور کے سواحسرت دیدار نے آنکھوں کو اندھا کر دیا
ایک چہرہ ہے جو آنکھوں میں بسا رہتا ہےاک تصور ہے جو تنہا نہیں ہونے دیتا
جانے جو کرے قول نہ پورا کرے ہر کام ادھورا یہی دن رات تصور ہے کہ ناحقاسے چاہا جو نہ آئے نہ بلائے نہ کبھی پاس بٹھائے نہ رخ صاف دکھائے نہ کوئی
ان کا غم ان کا تصور ان کی یادکٹ رہی ہے زندگی آرام سے
گھر کی تعمیر تصور ہی میں ہو سکتی ہےاپنے نقشے کے مطابق یہ زمیں کچھ کم ہے
یوں برستی ہیں تصور میں پرانی یادیںجیسے برسات کی رم جھم میں سماں ہوتا ہے
ان کا غم ان کا تصور ان کے شکوے اب کہاںاب تو یہ باتیں بھی اے دل ہو گئیں آئی گئی
شام سے ان کے تصور کا نشہ تھا اتنانیند آئی ہے تو آنکھوں نے برا مانا ہے
تصور میں بھی اب وہ بے نقاب آتے نہیں مجھ تکقیامت آ چکی ہے لوگ کہتے ہیں شباب آیا
پھر نظر میں پھول مہکے دل میں پھر شمعیں جلیںپھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام
اک تجسس دل میں ہے یہ کیا ہوا کیسے ہواجو کبھی اپنا نہ تھا وہ غیر کا کیسے ہوا
تصور زلف کا ہے اور میں ہوںبلا کا سامنا ہے اور میں ہوں
عجیب شے ہے تصور کی کار فرمائیہزار محفل رنگیں شریک تنہائی
خفا ہیں پھر بھی آ کر چھیڑ جاتے ہیں تصور میںہمارے حال پر کچھ مہربانی اب بھی ہوتی ہے
ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح و شام تودوڑ پیچھے کی طرف اے گردش ایام تو
کسی کی زلف کے سودے میں رات کی ہے بسرکسی کے رخ کے تصور میں دن تمام کیا
چاہیئے اس کا تصور ہی سے نقشہ کھینچنادیکھ کر تصویر کو تصویر پھر کھینچی تو کیا
اک تری یاد سے اک تیرے تصور سے ہمیںآ گئے یاد کئی نام حسیناؤں کے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books