aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tazaad-e-dahr"
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
دیکھنے والے یہ کہتے ہیں کتاب دہر میںتو سراپا حسن کا نقشہ ہے میں تصویر عشق
جسے عشرت کدہ دہر سمجھتا تھا میںآخر کار وہ اک خواب پریشاں نکلا
بے نیاز دہر کر دیتا ہے عشقبے زروں کو لعل و زر دیتا ہے عشق
آنکھوں میں اڑ رہی ہے لٹی محفلوں کی دھولعبرت سرائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو
اس خاکدان دہر میں گھٹتا اگر ہے دممقدور ہو تو آگ لگا دے ہوا نہ مانگ
تضاد جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گےمیں رو رہا ہوں تم ہنس رہے ہو میں مسکرایا تو کیا کرو گے
انقلابات دہر کی بنیادحق جو حق دار تک نہیں پہنچا
غم جاناں سے ربط ٹوٹ گیااب غم دہر سے پناہ نہیں
تیرے بازار دہر میں گردوںہم بھی آئے ہیں اک قبا کے لئے
کیا مآل دہر ہے میری محبت کا مآلہیں ابھی لاکھوں فسانے منتظر آغاز کے
کرتا ہے باغ دہر میں نیرنگیاں بسنتآیا ہے لاکھ رنگ سے اے باغباں بسنت
گلشن دہر سے خوشبو کی طرح گزرا میںسب کو مہکایا مگر اپنی نمائش نہیں کی
خود کو ہجوم دہر میں کھونا پڑا مجھےجیسے تھے لوگ ویسا ہی ہونا پڑا مجھے
ہمارے ڈوبنے کے بعد ابھریں گے نئے تارےجبین دہر پر چھٹکے گی افشاں ہم نہیں ہوں گے
عاشقوں کو نفع کب ہے انقلاب دہر سےہم وہی بندے رہیں گے بت خدا ہو جائیں گے
سختیٔ دہر ہوئے بحر سخن میں آساںقافیے آئے جو پتھر کے میں پانی سمجھا
اب کارگہ دہر میں لگتا ہے بہت دلاے دوست کہیں یہ بھی ترا غم تو نہیں ہے
سوز غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیاجا تجھے کشمکش دہر سے آزاد کیا
تنگ آتے بھی نہیں کشمکش دہر سے لوگکیا تماشا ہے کہ مرتے بھی نہیں زہر سے لوگ
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books