aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "thahartaa"
سفر میں کوئی کسی کے لیے ٹھہرتا نہیںنہ مڑ کے دیکھا کبھی ساحلوں کو دریا نے
کیا بدن ہے کہ ٹھہرتا ہی نہیں آنکھوں میںبس یہی دیکھتا رہتا ہوں کہ اب کیا ہوگا
کوئی ٹھہرتا نہیں یوں تو وقت کے آگےمگر وہ زخم کہ جس کا نشاں نہیں جاتا
میں ٹھہرتا گیا رفتہ رفتہاور یہ دل اپنی روانی میں رہا
پاؤں رکتے ہی نہیں ذہن ٹھہرتا ہی نہیںکوئی نشہ ہے تھکن کا کہ اترتا ہی نہیں
سلسلہ رونے کا صدیوں سے چلا آتا ہےکوئی آنسو مری پلکوں پہ ٹھہرتا ہی نہیں
سانس لینے بھی نہ پایا تھا کہ منظر گم ہوامیں کسی قابل نہ تھا ورنہ ٹھہرتا اور کچھ
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتاجو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
ادا سے دیکھ لو جاتا رہے گلہ دل کابس اک نگاہ پہ ٹھہرا ہے فیصلہ دل کا
ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کرآس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے
سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیںسو اس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
سکون دل کے لیے عشق تو بہانہ تھاوگرنہ تھک کے کہیں تو ٹھہر ہی جانا تھا
میں تمام دن کا تھکا ہوا تو تمام شب کا جگا ہواذرا ٹھہر جا اسی موڑ پر تیرے ساتھ شام گزار لوں
دل کی بیتابی نہیں ٹھہرنے دیتی ہے مجھےدن کہیں رات کہیں صبح کہیں شام کہیں
کرو گے یاد تو ہر بات یاد آئے گیگزرتے وقت کی ہر موج ٹھہر جائے گی
وہ ایک عکس کہ پل بھر نظر میں ٹھہرا تھاتمام عمر کا اب سلسلہ ہے میرے لیے
خود پکارے گی جو منزل تو ٹھہر جاؤں گاورنہ خوددار مسافر ہوں گزر جاؤں گا
یہاں تک آتے آتے سوکھ جاتی ہے کئی ندیاںمجھے معلوم ہے پانی کہاں ٹھہرا ہوا ہوگا
ہے جستجو کہ خوب سے ہے خوب تر کہاںاب ٹھہرتی ہے دیکھیے جا کر نظر کہاں
عجیب رات تھی کل تم بھی آ کے لوٹ گئےجب آ گئے تھے تو پل بھر ٹھہر گئے ہوتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books