aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zarKHez"
نہیں ہے ناامید اقبالؔ اپنی کشت ویراں سےذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی
کھیتیاں چھالوں کی ہوتی تھیں لہو اگتے تھےکتنا زرخیز تھا وہ در بدری کا موسم
ایڑیاں مار کے زخمی بھی ہوئے لوگ مگرکوئی چشمہ نہیں زرخیز زمیں سے نکلا
زرفشاں ہے مری زرخیز زمینوں کا بدنذرہ ذرہ مرے پنجاب کا پارس نکلا
مرشد نہ چھوڑ ہم کو ہمارے نصیب پرزرخیز کھیتیوں کو بھی دہقان چاہیے
گرنی تھی ہم پہ برق تجلی نہ طور پردیتے ہیں بادہ ظرف قدح خوار دیکھ کر
دیار عشق ہے یہ ظرف دل کی جانچ ہوتی ہےیہاں پوشاک سے اندازہ انساں کا نہیں ہوتا
مجھ سے دریا نوش کو ساقی پلاتا ہے شرابدیکھتا ہوں میں بھی ظرف شیشہ و پیمانہ آج
ظرف وضو ہے جام ہے اک خم ہے اک سبواک بوریا ہے میں ہوں مری خانقاہ ہے
محو یوں ہو گئے الفاظ دعا وقت دعاہاتھ سے ظرف طلب چھوٹ گیا ہو جیسے
پانی میں بھی چاند ستارے اگ آتے ہیںآنکھ سے دل تک وہ زرخیزی ہو جاتی ہے
ہر طرف ظرف وضو بھرتے ہیں زاہد ہوئی صبحساتھ اٹھ ہم بھی صراحی میں مئے ناب کریں
چھلک نہ جاؤں کہیں میں وجود سے اپنےہنر دیا ہے تو پھر ظرف کبریائی دے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books