aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zarf-e-numuu"
یہ انتہائے کار نمو ہے کہ جان جاںاس نے ترے بدن سی کوئی چیز خلق کی
مجھ سے دریا نوش کو ساقی پلاتا ہے شرابدیکھتا ہوں میں بھی ظرف شیشہ و پیمانہ آج
گرنی تھی ہم پہ برق تجلی نہ طور پردیتے ہیں بادہ ظرف قدح خوار دیکھ کر
متاع برگ و ثمر وہی ہے شباہت رنگ و بو وہی ہےکھلا کہ اس بار بھی چمن پر گرفت دست نمو وہی ہے
اب اس کے بعد مری قوت نمو جانےمیں لوٹ آیا ہوں مٹی میں گاڑ کر خود کو
مرے عقب میں ہے آوازۂ نمو کی گونجہے دشت جاں کا سفر کامیاب اپنی جگہ
چھلک نہ جاؤں کہیں میں وجود سے اپنےہنر دیا ہے تو پھر ظرف کبریائی دے
نخل انا میں زور نمو کس غضب کا تھایہ پیڑ تو خزاں میں بھی شاداب رہ گیا
ظرف وضو ہے جام ہے اک خم ہے اک سبواک بوریا ہے میں ہوں مری خانقاہ ہے
محو یوں ہو گئے الفاظ دعا وقت دعاہاتھ سے ظرف طلب چھوٹ گیا ہو جیسے
دیار عشق ہے یہ ظرف دل کی جانچ ہوتی ہےیہاں پوشاک سے اندازہ انساں کا نہیں ہوتا
ہر طرف ظرف وضو بھرتے ہیں زاہد ہوئی صبحساتھ اٹھ ہم بھی صراحی میں مئے ناب کریں
چمن میں شدت درد نمود سے غنچےتڑپ رہے ہیں مگر مسکرائے جاتے ہیں
قطرہ اپنا بھی حقیقت میں ہے دریا لیکنہم کو تقلید تنک ظرفی منصور نہیں
اب مجھ ضعیف و زار کو مت کچھ کہا کروجاتی نہیں ہے مجھ سے کسو کی اٹھائی بات
کون جانے تھا اس کا نام و نمودمیری بربادی سے بنا ہے عشق
اہل زر نے دیکھ کر کم ظرفئ اہل قلمحرص زر کے ہر ترازو میں سخن ور رکھ دیے
ہو گیا موقوف یہ سوداؔ کا بالکل احتراقلالہ بے داغ سیہ پانے لگا نشو و نما
جو ساعت نمود وہی وقت رفت و بوددریا میں کتنی دیر سفر ہے حباب کا
شراب و ساقیٔ مہ رو جو ساتھ ہوں بیدارؔتو خوش نما ہے شب ماہتاب میں دریا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books