aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "KHamiir"
اٹھا عجب تضاد سے انسان کا خمیرعادی فنا کا تھا تو پجاری بقا کا تھا
کون روتا ہے کسی اور کی خاطر اے دوستسب کو اپنی ہی کسی بات پہ رونا آیا
کسی کو کیا ہو دلوں کی شکستگی کی خبرکہ ٹوٹنے میں یہ شیشے صدا نہیں رکھتے
مرے خمیر کی دہقانیت جتاتا ہےیہ تم سے مل کے مرا شین قاف ہو جانا
مٹی تھا میں خمیر ترے ناز سے اٹھاپھر ہفت آسماں مری پرواز سے اٹھا
یہ سرکشی کہاں ہے ہمارے خمیر میںلگتا ہے اسپتال میں بچے بدل گئے
شاید کہ رچ گئی ہے ہمارے خمیر میںسو بار صلح پر بھی عداوت گئی نہیں
شعور فاصلۂ خیر و شر دیا ہے مجھےتری نگاہ نے تبدیل کر دیا ہے مجھے
پھر اہل عشق کی تخلیق ہوتی ہے پہلےجنوں کی آگ میں برسوں خمیر رہتا ہے
یہ انکساری ازل سے مرے خمیر میں ہےجھکا ہوا ہوں جھکایا نہیں گیا ہوں میں
عجیب لہر سی انجمؔ مرے خمیر میں ہےجسے وجود میں لاتا ہوں رقص کرتا ہوں
اہل ستم کے دل میں ہے کیا مرے کرب کا حسابان کو خبر نہیں کہ میں مست ہوں اپنے حال میں
بچھائے رکھوں خمیر صحراسمندروں میں سراب دیکھوں
ہر ایک شخص سے اپنی بنے تو کیسے بنےہے کچھ الگ سا ہمارا خمیر لوگوں سے
خاک سے اٹھتے نہیں چلتی ہوا کے ساتھ ہمعجز خاطر پر بہت گہرا اثر مٹی کا ہے
اذیتوں کا خمیر زخم نہاں سے اٹھاکبھی جو چاہا ہے دل کا صحرا بہار کرنا
ترے خمیر میں شامل ہے گمرہی ورنہفلک سے کتنے پیمبر کتاب لے آئے
میں آسمان کی باتوں سے خوش نہیں ہوتامرے خمیر کی مٹی اسی زمین میں ہے
گندھا ہوا ہے مری ذات کے خمیر میں یہمیں کیسے عالم اسباب سے نکل آؤں
ٹوٹنا تقدیر اس کی توڑنا اس کا خمیرغیر ممکن ہے نہ ہو شیشے سے پتھر آشنا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books