aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "manahil malik"
کل کو آج سے باندھے رکھ آج کو کل سے جوڑے رکھجب تک کھیل تماشہ ہے پیر کو منگل دے مالک
تو نے کتنا فرق اے بیتابیٔ دل کر دیاسانس لینا بھی وفور غم سے مشکل کر دیا
چند ذرے جنہیں مسجود ملک ہونا تھاکن منازل سے وہ گزرے ہیں بشر ہونے تک
درد پایا ہے تو اک درد آشنا بھی چاہیےپتھروں کے اس نگر میں آئنہ بھی چاہیے
گاؤں کو چھوڑ کے ہم شہر کمانے آئےاب یہ احساس ہوا جان گنوانے آئے
حال میرا مہرباں تو یوں سر محفل نہ پوچھراز ہے یہ دوست کا کیوں ہو گیا غافل نہ پوچھ
کس کی محفل سے اٹھ کے آیا ہوںاپنے گھر میں ہوں اور تنہا ہوں
کچھ بھی ہو جائے میں اسباب نہیں دیکھوں گاتجھ سے ملنے کے کبھی خواب نہیں دیکھوں گا
کبھی ذرہ کبھی موج رواں ہےحقیقت ہے نہاں گرچہ عیاں ہے
گردش شام و سحر سے بھی گزر کر دیکھامحفل شمس و قمر سے بھی گزر کر دیکھا
اسی نے پیار بخشا اور اسی نے بندگی بخشیمرے مالک نے مجھ کو اس جہاں کی ہر خوشی بخشی
بغاوت کرنا چاہوں تو کبھی انکار مت کرناشرارت کرنا چاہوں تو کبھی انکار مت کرنا
نہیں ہوتا جہاں کچھ بھی خیال خام ہوتا ہےاسے سنتا نہیں کوئی جو قصہ عام ہوتا ہے
ہر بار ہی کہتا ہے مجھے پیار نہیں ہےظالم یہ کوئی عشق کا معیار نہیں ہے
عجب بے کیف ہے راتوں کی تنہائی کئی دن سےکسی کی یاد بھی دل میں نہیں آئی کئی دن سے
سختیاں کرتا ہوں دل پر غیر سے غافل ہوں میںہائے کیا اچھی کہی ظالم ہوں میں جاہل ہوں میں
دوستوں کے درمیاں بھی ہم کو تنہا دیکھتےتم کبھی آتے سر محفل تماشا دیکھتے
یہ کیسا کام اے دست مسیح کر ڈالاجو دل کا زخم تھا وہ ہی صحیح کر ڈالا
خوگر جور پہ تھوڑی سی جفا اور سہیاس قدر ظلم پہ موقوف ہے کیا اور سہی
اچھی لگتی ہے مجھے اس لئے گھر کی صورتوہ مرے سامنے رہتے ہیں سحر کی صورت
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books