aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "مقراض"
شاعری اور منطقی بحثیں یہ کیسا قتل عامبرش مقراض کا دیتا ہے زلفوں کو پیام
وہ زمیں کے ہوں مسائل کے خلا کی باتیںمثل مقراض زباں چلتی رہے گی فر فر
ہوائے تند کے ہاتھوں سے جبر کی مقراضچراغ گور غریباں کی لو کترتی ہے
تم مجھے مقروض کر دیتے ہواپنے بوسوں سے
میں مقروض پیدا ہوا تھااور مقروض ہی مروں گا
مرے چشموں میں شور آب یکجا بر شکالی ہےندی مقروض بادل کی
ہم ان کے مقروض ہیںجو ہم سے وجود لیں گے نمود لیں گے
کس نے مقروض دستاروں پہ اٹھا رکھا ہےپیروں میں روندی ہوئی
مری سانسوں کو اپنی دھڑکنوں کی راگنی دی ہےترا مقروض ہوں میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books