تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "ख़ैर"
نظم کے متعلقہ نتیجہ "ख़ैर"
نظم
اب ٹوٹ گریں گی زنجیریں اب زندانوں کی خیر نہیں
جو دریا جھوم کے اٹھے ہیں تنکوں سے نہ ٹالے جائیں گے
فیض احمد فیض
نظم
خزینہ ہوں چھپایا مجھ کو مشت خاک صحرا نے
کسی کو کیا خبر ہے میں کہاں ہوں کس کی دولت ہوں