aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".oked"
اے خداوندان ایوان عقائداے ہنر مندان آئین و سیاست
عقائد پر قیامت آئے گی ترمیم ملت سےنیا کعبہ بنے گا مغربی پتلے صنم ہوں گے
مگر وطن کا حل و عقد جن کے ہاتھ میں ہےنظام زندگئ ہند جن کے بس میں ہے
اور جس کی تیز روی قدم اکھیڑ دیتی ہےمجھے ٹھہرے پانی کی طرح مت چاہو
گوریوں ہی سے نہیں عشق لڑایا ہم نےکالیوں سے بھی یہاں عقد رچایا ہم نے
اور وہ آنکھیں دکھائیں تو اکڑ کر چیخیںان کو دیوانہ بنائیں تو مزہ آ جائے
اے حسن میرے ایک اک دریچے پہکہنہ روایات و ظالم عقائد کا جنگل اگا تھا
پھیلنے لگتے ہیںتمہارا جسم اکڑ جاتا ہے
برائے عقد خوانی قاضیوں میں فرق ہے لیکنکراچی اور دلی کے چھوارے ایک جیسے ہیں
نرسری کا ماسٹر انگریز ہونا چاہئےعقد کا معیار اتنا ''ریز'' ہونا چاہئے
اکثر نظم اکڑ جاتی ہےچلتے چلتے
عقد ناموں پر تمہارے دستخطتمہاری نا مرادی کا کھلا اعتراف ہیں
عقد ثانی کی جن کو خواہش ہوان کی امید کا ستارا ہے
اکڑ شاہ بے حد پریشان تھاکہ اب جا رہا ماہ شعبان تھا
اوج ہمت پہ رہا تیری وفا کا خورشیدموت کے خوف پہ غالب رہی خدمت کی امید
اپنی نادانی کہیں یا اپنی قسمت کا قصوردید کے زریں عقائد سے ہوئے جاتے تھے دور
بھنڈی بولی ٹنڈے سےاکڑ رہے ہو ٹھنڈے سے
اکڑ کر بیٹھتابار بار اس واسطے پہلو بدلتا
خدا کی قدرت وہ ناک اپنی بڑے گھرانے میں گھس گئے ہیںجو اقربا سے اکڑ رہے تھے وہ سمدھیانے میں گھس گئے ہیں
اکڑ شاہ دل میں لگا سوچنےاسی سوچ میں کھا گیا سو چنے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books